ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے پھر آسانی ہوگی، مفتاح اسماعیل

کراچی (قدرت روزنامہ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے پھر آسانی ہوجائے گی.وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاکہ سلیمان کے خلاف ساڑھے تین سال میں کوئی بات سامنے نہیں آئی، یقین سے کہتا ہوں سلیمان شہباز مفرور نہیں ہیں، نواز شریف کے خاندان کیخلاف یکطرفہ احتساب ہوا اس کے بعد وہ ملک چھوڑ کر باہر جانے میں حق بجانب تھے.
سلیمان شہباز پاکستان واپس آکر اپنے کیسوں کاسامنا کر کے خود کو کلیئر کریں گے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور مہنگائی بیس فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے آئی ایم ایف نے کیا شرائط رکھی ہیں، پٹرولیم مصنوعات میں ایک دفعہ بڑا اضافہ کر کے جھٹکا دینے سے بہتر ہم نے دو حصوں میں اضافہ کیاہے.نئی قیمتوں کے بعد بھی پٹرول میں 8روپے اور ڈیزل میں 23روپے کا نقصان ہے،دس تاریخ کو بجٹ کے بعد کافی معاملات سمٹ جائیں گے، جون کے تیسرے ہفتے کے اندر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرلیں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے کہا تھا سبسڈی نہیں دیں گے لیویز لگائیں گے،عمران خان اور شوکت ترین نے سبسڈی ختم کرنے ، 30روپے لیوی اور 17فیصد ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا تھا، شہباز شریف ہوتے تو ملک میں چار پانچ میٹرو بسوں کے منصوبے بن جاتے، پشاور میٹرو لاہور میٹرو سے تین چار گنا مہنگی ہے، تحریک عدم اعتماد اپنے آئینی حق کے تحت لائے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کو آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی اور ملک کو اس حالت میں دھکیلنے کا کوئی حق نہیں تھا،عمران خان جان بوجھ کر ہمارے لیے دشواریاں پیدا کررہے تھے، پٹرول بہت مہنگا ہوگیا ہے اس پر ٹیکس لگانا بہت مشکل ہوگا آئی ایم ایف سے بات کررہا ہوں، عمران خان نے پونے چار سال میں اتنا قرضہ لے لیا جتنا 71سال میں لیا گیا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں قانون سازی کے ذریعہ اسٹیٹ بینک سے حکومت کو قرضہ دینے کا حق چھین لیا گیا، اس کی وجہ سے کمرشل بینکوں کو زیادہ منافع لینے کا موقع مل گیا ہے، وزیراعظم کی سستا ڈیزل، سستا پٹرول اسکیم کو مہنگائی کم ہونے تک چلاتے رہیں گے،اگر پٹرول نہ بڑھاتے تو روپیہ مزید گرتا اور مزید مہنگائی آتی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جون کے مہینے میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے، پی ٹی آئی حکومت نے ایل این جی کے طویل مدتی معاہدے نہیں کیے، ہمیں شارٹ ٹرم معاہدے پر مہنگی ایل این جی خریدنا پڑرہی ہے،کوئلے کی قیمتیں ایل این جی سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں،کوئلے سے بننے والی بجلی پر صرف فیول کاسٹ 30روپے آرہی ہے،ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے پھر آسانی ہوجائے گی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے سامنے توانائی بچانے کی سفارشات رکھیں گے، یہ بات صحیح ہے کہ قیمتیں بڑھانے سے چوری بڑھ جاتی ہے، بجلی کی ویری ایبل لاگت کا بوجھ غریب عوام پر نہیں ڈال سکتے، حکومت کا ماہانہ خرچ 40ارب پٹرولیم پر 120ارب روپے کی سبسڈی کہاں سے دیں، یوکرین جنگ کے بعد پٹرول ، کوئلہ، کھاد ، پام آئل اور گندم کی عالمی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے، امید ہے دو چار ماہ میں قیمتیں کم ہوجائیں گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کے دورئہ روس میں تیل پر کوئی بات نہیں ہوئی، ان کے دورئہ روس میں گیس اور گندم پر بات ہوئی تھی، عمران خان کے واپس آنے کے ایک مہینے پانچ دن تک انہیں روس کو خط لکھنے کا خیال نہیں آیا.
حکومت جانے سے تین روز پہلے پی ٹی آئی نے سستے تیل کیلئے روس کو خط لکھا اس کا کوئی جواب نہیں آیا، ہم نے سفارتکار کو پوچھنے کیلئے بھیجا کہ کیا روس ہمیں سستا تیل بیچنا چاہتا ہے؟، روس نے کہا آپ نے تو گیس کے 2015ء کے معاہدے پر عمل نہیں کیا. روس سے گندم خریدنے کیلئے بات شروع کردی ہے، اگر روس تیس فیصد سستا گندم اور تیل دے گا تو لے لیں گے،روس سے تیل لینے پر پاکستان کے اوپر کوئی پابندی نہیں لگتی تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، اگر کوئی پرائیویٹ پارٹی روس سے سستا تیل لاسکتی ہے تو لے آئے ۔