عوام تیار رہیں! ‘حکومت کا 300 روپے کے قریب فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ’

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ماہرمعاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت کا300 روپے کے قریب فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ ہے ، آئندہ آنے والے بجٹ کا دن کل کے دن سے زیادہ برا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ماہرمعاشیات اور سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے پچھلے دور میں آؤٹ لک منفی ہوگیا تھا، ن لیگ کے پچھلے دور میں بھی مفتاح اسماعیل تھے، پی ٹی آئی حکومت نے کورونا کے دوران بھی ریٹنگ کو مستحکم کیا، ہماری حکومت کے جاتے ہی 60 دن میں ریٹنگ منفی ہوگئی۔
ماہرمعاشیات کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے بحث چل رہی ہے کہ روس سے تیل لیتے تو سستا ہوتا،2 ماہ پہلے پاکستان میں ریفائنریز کو ڈیزل پر 10 روپے لیٹرپرمنافع مل رہا تھا، اب ریفائنریز کو ڈیزل پر منافع اب فی لیٹر 55 روپے مل رہا ہے، یہ ریفائنریز پاکستان میں ہیں اور 55 فیصد ڈیزل پاکستان میں ہی پیدا ہوتا ہے، عوام سےمنافع کے علاوہ ڈیزل پر 30 روپے ٹیکس وصول کیاجارہا ہے ۔
مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کو پتا ہی نہیں کیا کرنا ہے یہ صرف عالمی ریٹ دیکھ رہےہیں، ابھی پیٹرولیم مصنوعات پر خسارہ کم نہیں ہوا ،مزید ٹیکس بھی لگانےہیں، ان کا پونے300 روپے تک فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھادی ، ٹیکسز کی چھری بھی پھیرے گی، آیندہ آنےوالے بجٹ کا دن کل کے دن سے زیادہ برا ہوگا، پاکستان کی مئی میں برآمدات 10 فیصد سے زیادہ گر گئی ہیں۔
سابق ترجمان وزارت خزانہ نے ااپنے دور حکومت کے حوالے سے بتایا کہ ہماری حکومت تومیں ریفائنریز کے منافع میں کٹ لگاتا، پیٹرول پر سبسڈی24 روپے فی لیٹر اورڈیزل پر41روپے فی لیٹر تھی، موجودہ حکومت میں ریفائنریز کا مارجن 35 سے 40 روپےفی لیٹر بڑھ گیا۔ماہرمعاشیات نے کہا کہ ہماراارادہ تھا کہ احساس پروگرام میں پیٹرول کارڈ بھی دیں، انہوں نے پروگرام برباد کردیا، مشازیہ مری نےساڑھے8 لاکھ کھاتے پیتےلوگوں کو واپس پروگرام میں لےلیا، اس کے اثرات خراب ہوں گے، کل ہی کراچی میں حالات خراب ہوگئے۔