اپنی گرل فرینڈ کا بھیس بدل کر امتحان دینے والا عاشق گرفتار

ڈاکار (قدرت روزنامہ) افریقی ملک سینیگال کے علاقے دیوربیل میں بھیس بدل کر اپنی گرل فرینڈ کی جگہ امتحان دینے والے نوجوان عاشق کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دو پرچوں میں تو وہ امتحانی مرکز پر موجود عملے اور ممتحن (انویجیلیٹرز) کو دھوکا دینے میں کامیاب رہا لیکن تیسرے پرچے میں وہاں کے سپروائزر کو اس ’’لڑکی‘‘ پر شک ہوگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خادم امبوپ نامی یہ 22 سالہ نوجوان دیوربیل کی گستون برجر دے سینٹ لوئی یونیورسٹی کا طالب علم ہے جو اپنی 19 سالہ گرل فرینڈ گانگوئے دیوم کا روپ دھار کر، اس کی جگہ گریجویشن کا امتحان دینے پہنچ گیا۔لمبے بالوں والی وِگ لگانے کے علاوہ، امبوپ نے لڑکیوں کا لباس بھی پہن لیا جبکہ بالوں اور میک اپ کے ساتھ ساتھ اس نے روایتی اسکارف بھی پہن لیا تاکہ کوئی اسے پہچان نہ سکے۔شک ہونے کے بعد تلاشی لینے پر ذرا سی دیر میں انتظامیہ پر انکشاف ہوا کہ ان کا واسطہ ایک لڑکے سے ہے جو لڑکی کا بھیس بدل کر امتحان دے رہا ہے۔

اس انکشاف کے ساتھ ہی امتحانی مرکز کی انتظامیہ نے پولیس کو بلوا لیا۔ اگلے چند منٹوں میں امبوپ نے پولیس کے سامنے سچائی اگل دی اور بتایا کہ وہ اپنی گرل فرینڈ کی جگہ امتحان دے رہا تھا جو قریبی ریسٹورینٹ میں اس کی منتظر ہے۔اس لڑکی کو بھی فوراً گرفتار کرلیا گیا اور ان دونوں پر امتحان میں جعلسازی کا کیس بنادیا گیا۔

اپنے دفاع میں امبوپ نے پولیس حکام سے کہا کہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا بلکہ وہ اپنی گرل فرینڈ کی مدد کررہا تھا کیونکہ وہ اپنی انگریزی بے حد کمزور ہونے کی وجہ سے گریجویشن کے امتحان میں شدید مشکلات کا شکار تھی۔عاشق کی یہ دلیل پولیس حکام کو بالکل بھی متاثر نہ کرسکی اور عاشق و معشوق، دونوں پر دھوکا دہی اور جعلسازی کی دفعات کے تحت مقدمہ بنادیا گیا۔فی الحال اس مقدمے کی سماعت جاری ہے جس کے اختتام پر امبوپ اور اس کی گرل فرینڈ کےلیے سزا یقینی ہے۔

ممکنہ طور پر اس جوڑے کو سینیگال میں قومی سطح کے کسی بھی سرکاری امتحان کےلیے 5 سال تک نااہل قرار دیا جاسکتا ہے جبکہ بھاری جرمانہ بھی متوقع ہے، اگر جج زیادہ سخت مزاج ہوا تو امبوپ اور اس کی گرل فرینڈ کو ایک سال سے پانچ سال تک جیل کی ہوا بھی کھانی پڑتی ہے۔