اللہ سے مایوس ہونا بھی کفر ہے ۔۔ جب ان مشہور ستاروں پر مشکل وقت آیا، تو اللہ نے انہیں کیسے سہارا دیا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مشہور اداکار ویسے تو سب کی توجہ حاصل کرنا جانتے ہیں اور لوگ بھی ان سے متاثر ہو ہی جاتے ہیں۔ لیکن خود اداکار بھی کچھ ایسے احساسات سے دوچار ہو جاتے ہیں جو ان کی زندگی کو بدل دیتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو چند ایسے ہی اداکاروں کے بارے میں بتائیں گے۔
حمزہ علی عباسی:

4 2 300x225
حمزہ بھی میڈیا انڈسٹری کا ایک مشہور نام ہیں، لیکن ان کی زندگی میں بھی اس وقت تبدیلی آئی جب ان کے ذہن میں کچھ سوالات آنا شروع ہوئے اور پھر اللہ نے انہیں ہدایت دی اور ان سوالوں کا جواب انہیں ملنا شروع ہوا۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ مجھے بہت ڈر ہے اس دن سے جب میں اپنے ﷲ کے حضور جاؤں گا اور میں کیا جواب دوں گا کہ میں نے کیا کیا ہے۔ حمزہ نے نہ صرف اس حوالے سے بات کی بلکہ عملی اقدام بھی اٹھایا اور لوگوں سے اپنے اخلاقیات سے حوالے سے معافی بھی مانگی۔
یشمہ گل:

4 3 300x200
یشمہ گل ڈرامہ انڈسٹری کی وہ اداکارہ ہیں جو کہ بہت سب کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں، مگر ان پر ایک ایسا وقت بھی گزرا جب وہ شدید ڈپریشن میں مبتلا تھیں۔ ذہنی پیچیدگیوں کی وجہ سے یشمہ گل کو وہ سکون میسر ہی نہیں آ رہا تھا جس کی انہیں تلاش تھی، لیکن یہ تلاش اس وقت پوری ہوئی جب وہ آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور ان کی ملاقات ایک باحجاب طالبہ سے ہوئی۔
چونکہ ان دنوں یشمہ گل مذہب سے دور تھیں یہی وجہ ہے کہ مذہبی معاملات پر سوالات بھی کرتی تھیں، لیکن جب باحجاب لڑکی نے یشمہ کے سوالات پر بڑے ہی اطمینان کے ساتھ جواب دیا تو یشمہ کو بھی کچھ خاص لگا۔
اور پھر یشمہ نے باحجاب دوست کی بات مان کر رمضان کے روزے اور نماز کی پابندی شروع کی، یشمہ کے لیے نماز پڑھنے کے لمحات کچھ ایسے تھے جو کہ ناقابل بیان تھے۔
وہ آج بھی ان لمحات کو یاد کر کے اسی کیفیت میں کھو جاتی ہیں۔ اس دن نے یشمہ کو اللہ کی طرف لوٹنے میں اہم کردار ادا کیا، یشمہ آج بھی اس باحجاب لڑکی کو اپنی بہترین دوست سمجھتی ہیں۔
ڈاکٹر فہد مرزا:

4 4 240x300
ڈاکٹر فہد مرزا ویسے تو ڈاکٹر ہیں اور اسکن کے حوالے سے کلائنٹس کی معاونت کرتے ہیں لیکن وہ اداکار بھی ہیں۔ فہد مرزا اپنے ہر معاملے میں مختلف طریقے سے سوچتے ہیں، ان کی اسی سوچ نے مداحوں سمیت صارفین کی توجہ بھی حاصل کی۔
فہد کا کہنا ہے کہ قرآن میں بھی لکھا ہے کہ مایوسی ایک طرح سے شرک ہے، فہد کا ماننا ہے کہ کسی بھی صورت ماضی کی بنیاد پر اپنے مستقبل کو اثر انداز نہ ہونے دیں، فہد مرزا قرآن کو سمجھ کر پڑھتے ہیں جبکہ صوفی ازم کے بھی کافی قریب ہیں جس کی وجہ سے وہ پُر سکون انداز میں اپنے رب کی نعمتوں کو پہچانتے ہیں۔
فہد مرزا بتاتے ہیں کہ ان کے پاس کئی لوگ آتے ہیں لیکن جنہیں اپنی خوبصورتی کے لیے پریشانی ہوتی ہے وہ ماڈلز ہیں۔ فہد مرزا مذہبی لگاؤ بھی رکھتے ہیں اور مولانا رومی کو کی باتوں کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں دوسری جانب قرآنی آیات کو بھی بغور سمجھتے ہیں۔