پاکستان میں سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے غیر قانونی لابنگ کے الزامات تسلیم کر لیے، 13 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی
نیویارک (قدرت روزنامہ) پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے گزشتہ روز 2017ء میں ٹرمپ وائٹ ہاؤس اور کانگریس پر اثر انداز ہونے کے لیے قطر کی جانب سے خفیہ لابنگ مہم کے سلسلے میں لگائے گئے وفاقی الزامات کا ایک پلی بارگین کے تحت اعتراف کر لیا ہے.رچرڈ. جی. اولسن، 34 سال تک بطور کیریئر فارن سروس آفیسر کام کرتے رہے.
63 سالہ رچرڈ اولسن، صدر باراک اوبامہ کے دور میں 31 اکتوبر 2012ء تا 27 اکتوبر، 2015ء تک پاکستان میں امریکہ کے سفیر تعینات رہے. جبکہ 17 نومبر، 2015ء تا 17 نومبر، 2016ء ایک سال، انہوں نے صدر امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان کام کیا. صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں بھی رچرڈ اولسن 2008ء تا 2011ء یو اے ای میں امریکی سفیر رہے.
انہوں نے 2015 سے 2016 تک افغانستان اور پاکستان کے لیے اوباما انتظامیہ کے خصوصی نمائندے کے طور پر خدمات سرانجام دیں. 1 سال کے اندر قطر کے لیے جھوٹ بولنے اور اخلاقی کاغذی کارروائی کے دوران اطلاعات چھپانے سمیت غیر قانونی لابنگ کرنے اور وفاقی ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا اعتراف کیاہے.
امریکی اخبار “واشنگٹن پوسٹ “کے مطابق واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں گزشتہ روز درخواست سے قبل کی کارروائی میں، اولسن کے دفاعی وکلاء نے کہا کہ وہ بدعنوانی کے الزامات کو قبول کرتے ہیں. اور وہ وفاقی استغاثہ سے اتفاق کرتے ہیں. ان پر لگائے گئے ہر ایک جرم کی سزا 1سال تک قید ہے. رچرڈ اولسن کو رواں سال 13 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی.