پنجاب

شہباز گل کا ڈاکٹر رضوان کے بعد مقصود چپڑاسی کو بھی قتل کرنے دعویٰ

لاہور(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر رضوان کے بعد مقصود چپڑاسی کو بھی قتل کردیا گیا، مقصود چپڑاسی کی موت کی وجوہات کے تعین کے لیے پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کہ مقصود چپڑاسی ڈاکٹر رضوان اور نویدتینوں شریفوں کی منی لانڈرنگ کے اہم کردار تھے ، تینوں کو ہارٹ اٹیک ہوا، 2 ہلاک کر دئیے گئے جبکہ نوید زندگی اور موت کے درمیان لٹک رہا ہے، خدشہ ہے تمام لوگوں کو خاص کیمیکل انکے کھانے میں دے کر ہارٹ اٹیک کرائے گئے.


مقصود چپڑاسی کے انتقال پر ڈاکٹر شہباز گل نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقصود چپڑاسی کا انتقال دبئی میں پہلے ہوچکا اسےچھپانے کی کوشش کی گئی ، مقصود چپڑاسی کو حمزہ شہباز اورسلمان شہبازنے دبئی میں رکھا ہوا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز پر میت پاکستان لانے سے روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ مقصود چپڑاسی کے قریبی رشتےدارسے کل بات ہوئی تھی ، انھوں نے بتایا کہ ہم پر دباؤ ہے کہ مقصودچپڑاسی کی میت یہاں نہ لائی جائے، حمزہ شہباز اور سلمان شہبازدباؤ ڈال رہےہیں کہ میت نہ لائی جائے۔
پہلے ڈاکٹر رضوان کو ہارٹ اٹیک ہوا وہ جانبر نہ ہوسکے، ڈاکٹررضوان کوپتہ تھا کہ قتل کردیاجائے گا اور انھیں قتل کردیا گیا، اس کیس کی اہم کڑی مقصود چپڑاسی تھے اسے بھی ہلاک کردیا گیا۔کم ازکم 10لوگ شریفوں اور زرداری کے کرائم کےبارے میں جانتے تھے، یہ لوگ جو ان کے جرائم جانتے تھے یہ خدشہ ہے ان لوگوں کو قتل کردیاجائے گا۔
شہبازگل نے الزام لگایا کہ ان کو قتل وہ کروارہےہیں جو اس کرپشن میں ملوث ہیں، پی آئی اے میت مفت لاتی ہے ،ہم چاہتے ہیں مقصود چپڑاسی کا پوسٹ مارٹم ہو۔شہاز گل نے مقصود چپڑاسی کی موت کی وجوہات کے تعین کے لیے آزادانہ میڈیکل بورڈ سے پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کردیا۔

متعلقہ خبریں