ڈائریا سے لڑنے والی 5 غذائیں کونسی ہیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مناسب صحت و صفائی کی سہولتیں میسر نہ ہونے اور باسی کھانا کھانے کی وجہ سے مختلف امراض پھوٹ پڑتے ہیں جن میں ڈائریا کی بیماری سرِفہرست ہے، صفائی ستھرائی کے ناقص نظام کی وجہ سے ڈائریا کی بیماری ہر عمر کے افراد کو ہوسکتی ہے لیکن شیرخوار اور کم عمر بچے اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ڈائریا کی بیماری میں پیٹ میں مروڑ رہتا ہے، معدہ کمزور ہوجاتا ہے اور کوئی چیز بھی ہضم نہیں ہوتی، اس بیماری میں پیٹ کو تکلیف سے نجات دلانے کے لیے ہر چند منٹ بعد باتھ روم جانا پڑتا ہے۔
ڈائریا کی علامات:
پانی دار پاخانہ۔
جب بھی کوئی کچھ کھاتا ہے تو فوراََ باتھ روم جانا پڑتا ہے۔
قے۔
پانی کی کمی۔
متلی۔
ڈائریا بھوک پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بخار، تھکاوٹ، جسم میں درد، پیٹ میں درد، الجھن، کمزوری اور چکر آ سکتے ہیں، ناقص پکا ہوا کھانا کھانے پر علامات شدت اختیار کر سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحیح غذائیں کھانے سے قدرتی طور پر ڈائریا کا علاج کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ڈائریا کے دوران کونسی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے؟
ڈائریا کے دوران، ڈاکٹر ہلکے پھلکے کھانے کی سفارش کرتے ہیں، مسالے دار غذائیں حالت کو مزید خراب کر سکتی ہیں اور آنتوں کو مزید پریشان کر سکتی ہیں،نرم کھانا ہضم اور جذب کرنے میں آسان ہوتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مندرجہ ذیل غذائیں ہاضمے کی ہر قسم کی پریشانی، یہاں تک کہ ڈائریا کے لیے بھی صحت بخش ہیں۔
کیلے۔
سیب۔
ٹوسٹ۔
چاول۔
ابلے ہوئے آلو۔
دیگر غذائیں جو ڈائریا کے دوران اچھی طرح کام کرتی ہیں وہ ہیں جو، دلیہ اور گرم اناج۔
اس کے علاوہ دن بھر وافر مقدار میں پانی پئیں، سوپ اور ناریل کا پانی جسم میں پانی کی کمی کو روکنے میں بھی مدد رہے گا۔