کبھی بیٹے کی خواہش نہیں ہوئی کیونکہ.. شاہد آفریدی نے 5 بیٹیوں کے ساتھ خوش رہنے اور بیٹے کی خواہش نہ ہونے کے متعلق کیا بتایا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)”ہم پٹھان ہیں ہمارے ہاں بیٹوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے لیکن میری 5 بیٹیاں ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ اپنی بیٹیوں کو ہی اتنا تگڑا اور مضبوط بناؤ کہ بیٹے کی کمی محسوس ہی نہ ہو۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میری اولاد صحت مند ہے اور مجھے کچھ نہیں چاہیے”
یہ کہنا ہے سابق کرکٹر اور پاکستان میں ہیرو مانے جانے شاہد آفریدی کا۔ شاہد آفریدی اپنے کھیل، سماجی کام اور وجاہت کی وجہ سے مشہور تو ہیں ہی لیکن ان کی ایک وجہ شہرت ان کی 5 بیٹیاں ہیں جن سے وہ بے انتہا محبت کرتے ہیں اور آئے روز بیٹیوں کے ساتھ ان کی زندگی کے خوبصورت لمحات سوشل میڈیا پر چھائے رہتے ہیں۔


صوبہ بلوچستان دل کے بہت قریب ہے
حال ہی میں ڈیلی پاکستان کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انھیں بیٹوں کی خواہش نہیں ہوتی کیونکہ وہ اپنی بیٹیوں کو ہی مضبوط بنارہے ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی کاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے چار صوبوں میں صوبہ بلوچستان ا کے دل سے بہت قریب ہے کیونکہ وہ وہاں اکثر جاتے ہیں اور یہ دیکھ کر انھیں بہت دکھ ہوتا ہے کہ وہاں پانی نہیں ہے۔ اس لئے انھوں نے پانی کے کئی منصوبے وہاں شروع کر رکھے ہیں جن سے انشاءاللہ بلوچ بھائیوں کو جلد ہی پانی ملنے لگے گا۔


بچے بچیاں گھر سے کیوں بھاگتے ہیں؟
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ زمانہ بدل چکا ہے پہلے ہم والدین سے نظر اٹھا کر بات نہیں کرتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر خبر آتی ہے کہ بیٹی بھاگ گئی یا بیٹا بھاگ گیا تو والدین اپنے بچوں کو اتنا اعتماد دیں کہ بچے ان سے ہر بات کہہ سکیں اور گھر سے بھاگنے کی نوبت نہ آئے۔


والدین کی کونسی باتیں بہت یاد آتی ہیں؟
اپنے والد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کو والد کی سب سے زیادہ یہ بات یاد آتی ہے کہ ان کو اللہ پر بہت توکل تھا جبکہ والدہ جب کسی سے ملتی تھیں تو بچوں کے ساتھ بچوں کی طرح پیش آتی تھیں اور بڑوں کے ساتھ بڑوں کی طرح باتیں کرتی تھیں۔ والدین کی یہ باتیں شاہد آفریدی کو آج بھی بہت یاد آتی ہیں۔