اسپیکر کی انا ختم ہی نہیں ہو رہی: حمزہ شہباز

لاہور (قدرت روزنامہ)وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، جہاں آج سال 23-2022ء کے لیے صوبے کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اور بنی گالا میں بیٹھے شخص کی انا ختم ہی نہیں ہو رہی۔
ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی راجہ بن کر بیٹھے ہوئے ہیں، اسمبلی میں میڈیا کو بین کر دیا جاتا ہے، جب ڈپٹی اسپیکر نے انتخاب کرایا تو غنڈوں کو کس نے اندر بھیجا؟وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں نے کل کہا تھا کہ یہ میری ذات کا یا انا کا معاملہ نہیں، سب سے بڑے صوبے میں آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے وزیر بجٹ پیش کرنے کی دہائی دیتے رہے، میں کل صوبے کے عوام کے لیے اچھی خبر لے کر آیا تھا، میں کوئی یہاں کھیل تماشہ تو کرنے نہیں آیا تھا۔حمزہ شہباز نے کہا کہ میں آج بھی اسمبلی میں آیا ہوں آج بھی انتظار کروں گا، ہم کہتے ہیں کہ بجٹ پیش کرنے دیں، یہ کہتے ہیں کہ آئی جی کو پیش کریں، ہم انہیں عوام کی عدالت میں لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی سنا ہے کہ 2 ماہ گزر جائیں اور کابینہ تشکیل نہ دی جا سکے، چوہدری پرویز الہٰی کو سمجھ آ جانی چاہیے، اب یہ تماشہ نہیں چلے گا، ہم ان کا بندوبست بھی کریں گے۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ بجٹ پیش بھی ہو گا اور منظور بھی ہو گا، میں آج بھی آیا ہوں، بے شک رات ہو جائے بیٹھا رہوں گا، یہ وہی اسپیکر ہیں جن کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ہے۔
اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے لیے آنے والے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی سیکیورٹی اور صحافیوں کو گیٹ پر روک لیا گیا۔پریس گیلری میں جانے سے روکنے پر صحافیوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج کیا۔
اس موقع پر صحافیوں نے راجہ بشارت، علی حیدر گیلانی، سبطین خان اور مونس الہٰی کو گیٹ پر روک لیا۔صدر پریس گیلری کمیٹی کا کہنا تھا کہ جب تک پریس گیلری میں جانے کی اجازت نہیں ملتی کسی ممبر کو اسمبلی میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔اس موقع پر علی حیدر گیلانی بھی صحافیوں کے احتجاج میں شریک ہوگئے۔
آج کے بجٹ اجلاس کے حوالے سے پنجاب اسمبلی نے ایجنڈا جاری کیا تھا۔ایجنڈے کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج اسپیکر پرویز الہٰی کی زیرِ صدارت ہو گا جس میں 23-2022ء کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا جائے گا، جبکہ پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 ء میں ترامیم بھی پیش ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبۂ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ ایوان میں پیش نہیں کیا جا سکا تھا۔6 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس، ہنگامہ آرائی کے باعث التواء کا شکار ہوا تھا۔اجلاس 1 گھنٹے کے التواء کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو اسپیکر پرویز الہٰی نے رولنگ دیتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکریٹری کو بھی ہاؤس میں لانے کا حکم دیا اور اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر تک ملتوی کر دیا تھا۔