نیب کا خوف‘ سندھ میں 80 فیصد ترقیاتی بجٹ استعمال نہ ہوسکا

کراچی (قدرت روزنامہ)گزشتہ مالی سال کے دوران پی ٹی آئی حکومت میں نیب کی جانب سے افسران کی گرفتاریوں اور انکوائریوں کے باعث صوبے کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ اسعمال نہ ہوسکا،گزشتہ سال افسران نیب کے خوف کے شکار تھے اور کسی ترقیاتی کام کی فائل پردسخط کرنے کو تیار نہیں ہوتے تھے .
حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال حکومت نے ترقیاتی اسکیموں کے لئے فنڈز مخص کئے تھے پورا فنڈ استعمال ہی نہیں ہوا ،اور بجٹ میں اس فنڈ کو کیری اور کرکے 2023 کے بجٹ میں ڈال دیا ہے .


بجٹ دستاویزات کے مطابق ترقیاتی اسکیموں کے لئے حکومت نے گزشتہ سال 2 کھرب 22 ارب روپے مختص کئے تھے ،جس میں سے صرف 37 ارب روپے خرچ ہوئے،جو کل رقم کا 17 فیصد ہے جس کی وجہ سے صوبہ کی ترقی سست روی کا شکاررہی . بجٹ دستاویزات میں دئیے گئے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال میں 3315 ترقیاتی منصوبے تھے جس میں 1645 نامکمل اور 1670 نئے منصوبے تھے ان پر 2 کھرب 22 ارب 50 کروڑ روپے مختص تھے اس میں سے 73 ارب 25 کروڑ 80 لاکھ روپے جاری کئے گئے .
اس میں سے صرف 37 ارب 97 کروڑ روپے خرچ کئے جاسکے جو 17 فیصد بنتا ہے رواں مالی سال کے 11 ماہ مکمل ہوچکے ہیں اب صرف ایک ماہ جون2022 باقی ہے. امکان ہے کہ رواں ماہ میں تین سے چار فیصدفنڈ ترقیاتی بجٹ خرچ ہوسکے گا یوں رواں مالی سال کے دوران 22 فیصد تک ترقیاتی بجٹ خرچ ہوسکے گا جو ترقیاتی بجٹ خرچ ہوا ہے وہ 1645 نامکمل منصوبوں پر کیا گیا ہے جبکہ 1670 نئے ترقیاتی منصوبوں پر کچھ بھی خرچ نہیں کیا گیا ہے.
اب آئندہ مالی سال 2022-23ء میں 1670 نئے منصوبے شامل کئے جائیں گے جبکہ وہ نامکمل منصوبے بھی ترقیاتی بجٹ میں شامل ہوں گے جن کو رواں مالی سال میں مکمل نہیں کیا جاسکا ہے .

. .

متعلقہ خبریں