حکمران پنجاب میں الیکشن کمیشن کیساتھ ملکر دھاندلی کرنا چاہتے ہیں: عمران خان
راولپنڈی(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران پنجاب کے 20 حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کردھاندلی کرنا چاہتے ہیں، مقصود چپڑاسی، مزمل راجہ، غلام شبیر، ڈاکٹررضوان سب ہارٹ اٹیک سے مر گئے، انویسٹی گیشن آفیسر عمران رضا اینٹی کرپشن فیصل آباد نے خود کشی کرلی، یہ میسج ہے طاقتور مافیا کو کوئی ہاتھ نہ ڈالے، انہوں نے نیب والوں کو ڈرادیا ہے، پیچھے ہٹ جاؤ، ملک رول آف لا اورمضبوط اداروں کی وجہ سے چلتا ہے، شریف خاندان کے خلاف عدلیہ فیصلہ کرتی ہے تو یہ حملہ کردیتے تھے، یہ ماضی کی طرح پھرعدلیہ پربھی حملہ کریں گے۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ پہلے میری بات کوسنیں پھرنعرے لگانے ہیں، عامرکیانی اوران کی پوری ٹیم کومنظم ٹیم پر مبارکباد دیتا ہوں، جب میں کال دوں توآپ کی مکمل تیاری ہونی چاہیں، آپ نے ڈور ٹو ڈور جا کر سیاست نہیں تبلیغ کرنی ہے، آپ لوگوں کوکلمے کا مطلب سمجھائیں، کلمے کا مطلب اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکنا، سب سے بڑا بت ’’میں‘‘ بڑے غلط کام کرواتا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ہمارا کلمہ ہمیں خوف کی زنجیروں سے آزاد کرتا ہے، چور، ڈاکو آ کر اوپر بیٹھ گئے ہیں، نوکری نہ چلی جائے، ڈرنا نہیں اللہ کے ہاتھ میں رزق ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمارے لانگ مارچ کے دوران مجرم، دہشت گردوں کی طرح عوام پرشیلنگ کی گئی، پولیس،رینجرزنے شیلنگ کرکے خواتین،بچوں پرظلم کیا۔ ایسا ظلم تو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، مقبوضہ کشمیرجیسے مناظر اسلام آباد میں دیکھے، کشمیرکی طرح لوگوں کو ربڑ کی گولیاں، شیلنگ کی گئیں، باہر کی سازش کے تحت حکومت مسلط کی گئی، جمہوریت میں پرامن احتجاج ہرشہری کا حق ہے، پولیس والوں نے راوی پل سے ہمارے نوجوان کونیچے پھینک دیا۔ پولیس، بیورو کریسی کا حلف کہتا ہے قانون پر چلنا ہے، غلط کام کرنے والے اپنی نوکریوں کے غلام تھے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئےسابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کبھی کانپیں ٹانگنے والا بلاول، کبھی ڈیزل احتجاج کرتا تھا، ہم نے کبھی بلاول، فضل الرحمان کے احتجاج میں راستے نہیں روکے تھے، ہمیں کوئی ڈرنہیں تھا، ان کوعوام کے سمندرجمع ہونے سے ٹانگیں کانپ رہی تھیں، انہوں نے پولیس کوجرم کرنے کے لیے استعمال کیا، رات کے اندھیرے میں لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے، دنیا کی کونسی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے، کرپٹ حکمران عوام سے ڈرے ہوئے تھے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اللہ کا حکم ہے راہ حق پر کھڑے ہونا ہے، اللہ نے کہیں بھی نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، گندے لوگ آج حکومت میں بیٹھے ہیں،26سال انہوں نے میرے خلاف گھٹیا سیاست کی، ایک لندن بیٹھا ہے، دوسرا سب سے بڑی بیماری زرداری یہاں بیٹھا ہے، یہ لوگ پبلک میں نہیں جاسکتے، لوگوں کے نعروں سے ڈرتے ہیں، عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، گھٹیا وزیرداخلہ اب تک 22 قتل کر چکا ہے، نظریے کے راستے میں موت کا خوف نہیں آنا چاہیے، موت کا ایک وقت مقرر ہے ، آگے اورپیچھے نہیں ہوسکتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قائداعظمؒ ایک آزاد ملک چاہتے تھے، قائداعظمؒ یہ نہیں چاہتے تھے ہندوؤں کی غلامی سے نکل کر امریکیوں کی غلامی کریں، آج سب کو پتا چل گیا ہے مہنگائی ان کا ایشونہیں تھا، آج ملک میں لوڈشیڈنگ کی انتہا ہے، پٹرول، ڈیزل 60 روپے بڑھا دیا اور مزید بڑھایا جائے گا، بجلی کی قیمت بڑھا دی اور بدترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ڈالرکی قیمت 206 پر پہنچ گئی ہے، دوماہ پہلے ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا، اکنامک سروے کے مطابق ملک کی گروتھ 6 فیصد تھی، ہماری حکومت میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، ملک تیزی سے آگے جا رہا تھا کونسی قیامت آئی چوروں نے سازش کے ذریعے حکومت گرائی۔
انہوں نے کہا کہ آج ایکسپورٹ 10 فیصد گر گئی ہے، سٹاک ایکسچینج سے 700 ارب روپے نکل چکا ہے، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ کومنفی کردیا ہے، اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو ملک سری لنکا کے راستے پر نکل گیا ہے، ہمیں صرف صاف اورشفاف الیکشن چاہیے، حکمران پنجاب کے20حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کردھاندلی کرنا چاہتے ہیں، اس الیکشن کمیشن کے ذریعے صاف اورشفاف الیکشن نہیں ہوسکتا، کہتے تھے شہباز شریف صبح 7 بجے اٹھ جاتا ہے، اب پتا چلا ہے شہبازشریف کی تمام ڈویلپمنٹ اشتہارات تک محدود تھی، پہلے بھی کہا تھا ساری گیم این آر او 2 کے لیے ہو رہی ہے، نیب، ایف آئی اے میں چوروں کے اربوں روپے کیسز ختم ہو رہے ہیں، راجہ ریاض اپوزیشن لیڈربن جائے تومطلب پارلیمنٹ ختم ؟
سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ شہبازشریف نے ملازمین کے اکاؤنٹ پر 16 ارب بھجوائے، مقصود چپڑاسی، مزمل راجہ، غلام شبیر، ڈاکٹررضوان سب ہارٹ اٹیک سے مر گئے، انویسٹی گیشن آفیسر عمران رضا اینٹی کرپشن فیصل آباد نے خود کشی کرلی، یہ میسج ہے طاقتور مافیا کو کوئی ہاتھ نہ ڈالے، انہوں نے نیب والوں کو ڈرادیا ہے، پیچھے ہٹ جاؤ، ملک رول آف لا اورمضبوط اداروں کی وجہ سے چلتا ہے، ملک میں طاقتور اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے، بڑے،بڑے ڈاکوؤں کو جوملک پکڑ نہیں سکتا تباہ ہو جاتا ہے، شریف خاندان کے خلاف عدلیہ فیصلہ کرتی ہے تو یہ حملہ کردیتے تھے، یہ ماضی کی طرح پھرعدلیہ پربھی حملہ کریں گے، شہبازشریف خود بلوچستان میں کوئٹہ بینچ کو پیسے دینے گیا تھا، یہ پیسہ بھی چلاتے ہیں اورڈراتے بھی ہیں۔
پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ مکمل سیاسی انتشار کی زدمیں ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ مکمل سیاسی انتشار کی زدمیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ جب سے کرائم منسٹر کا کرپٹ بیٹا پنجاب میں ایک ڈھونگ انتخاب کے ذریعے غیر قانونی طور پر اقتدار پر قابض ہوا ہے، پاکستان کا سب سےزیادہ آبادی والا صوبہ مکمل سیاسی انتشار کی زدمیں ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ لوگ مشکلات کا شکار، کسانوں کی فصلیں خطرے میں ہیں، حکومت کی بجائے ہرطرف مجرم مافیا دندناتا دکھائی دے رہا ہے۔
Police & local administration have become complicit with this mafia & had unleashed a reign of terror on peaceful PTI workers, ldrs & their families. Now they feel they r not answerable before the people’s elected ldrship. We cannot allow such anarchy & criminal rule to prevail.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 15, 2022
عمران خان نے لکھا کہ پولیس اور مقامی انتظامیہ اس مافیا سے مل چکے ہیں اور انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے پرامن کارکنان، رہنماؤں اور انکے اہلِ خانہ پر جبر و دہشت کے پہاڑ توڑے۔
پی ٹی آئی چیئر مین نے لکھا کہ اب انکا خیال ہے کہ وہ عوام کی منتخب قیادت کو جوابدہ نہیں۔ ہم اس انتشار اور مجرم راج کے تسلسل کی کسی طور اجازت نہیں دے سکتے۔