لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے دفتر میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے، مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری مونس الہٰی سے منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش جاری ہے .
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم مونس الہٰی سے تفتیش کر رہی ہے، جس کی جانب سے مونس الہٰی سے 40 سوالات پوچھے گئے ہیں .
ذرائع نے بتایا ہے کہ مونس الہٰی تفتیشی ٹیم کو پوچھے گئے سوالات کے جوابات دے رہے ہیں . اس سے قبل چوہدری مونس الہٰی اپنے خلاف درج منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے .
مونس گزشتہ روز بھی پیش ہوئے
مونس الہٰی کے خلاف گزشتہ روز مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس پر وہ اپنی گرفتاری دینے کے لیے گزشتہ روز بھی ایف آئی اے کے دفتر آئے تھے .
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا تھا کہ رانا صاحب جو کر سکتے ہیں کر لیں، میں اب آگیا ہوں، میں خود ایف آئی اے کے دفتر پہنچا ہوں گرفتار کرنا ہے تو کر لیں . اس حوالے سے گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مونس الہٰی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں .
مونس الہٰی کے شریک ملزمان گرفتار
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ مونس الہٰی اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ شریک ملزمان مظہر عباس اور محمد نواز بھٹی کو گرفتار کرلیا گیا ہے .
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ملزمان مخدوم عمر شہریار،طارق جاوید، واجد احمد بھٹی اور محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں . ترجمان ایف آئی اے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان پر 72 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، مونس الہٰی سمیت ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز 2 سال قبل ہوا تھا، مونس الہٰی کے خلاف شوگر کمیشن نے منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا تھا .