ذہنی دباؤ کینسر اور دل کے دورے کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے، تحقیق

لاس اینجلس(قدرت روزنامہ) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روز مرّہ کے حالات یا کام کی جگہ کے حوالے سے ذہن پر پڑنے والا دباؤ قوتِ مدافعت کو کمزور کرنے میں تیزی لاتا ہے، جو ممکنہ طور پر کسی بھی شخص میں کینسر اور امراضِ قلب کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بڑھتی عمر کے متلعق صحت کے معاملات متعلق بتایا گیا۔
جیسے جیسے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے قوتِ مدافعت قدرتی طور پر ڈرامائی انداز میں کمزور ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ جس سے جسم میں موجود خلیوں کی بیرونی بیکٹیریا یا وائرس سے لڑنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور بیماریوں خطرہ بڑھتا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں یونیورسٹی آف مِشیگن میں کیے جانے والے ایک مطالعے کو استعمال کیا گیا جس میں مختلف اقسام کی سماجی دباؤ کی پیمائش کی گئی تھی۔
مطالعے میں شریک 5774 بالغ العمر افراد جن کی عمر 50 برس سے زیادہ تھی ان سے سماجی دباؤ کے تجربات کے متلعق سوالات پوچھے گئے۔
اس کے بعد ان کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور جو لوگ زیادہ ذہنی دباؤ میں مبتلا تھے ان کی قوت مدافعت کمزور دیکھی گئی، جو ان میں کینسر اور دل کے دورے کے خطرات کو بڑھا رہی تھی۔یورنیورسٹی آف ساؤتھ کیلیفورنیا کے پوسٹ ڈاکٹرل اسکالر اور تحقیق کے رہنما مصنف ایرک کلوپیک کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے دنیا میں بزرگ افراد کی عمر بڑھ رہی ہے، عمر کے متعلق صحت کے مسائل کو سمجھنا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحقیق قوتِ مدافعت کی بڑھتی عمر میں ملوث نظام کو واضح کرنے میں مدد دے گی۔دباؤ کے نتیجے میں مذکورہ بالا امراض کے علاوہ دمہ، موٹاپا، ذیا بیطس، سر درد، ڈپریشن، پیٹ کے مسائل، الزائمر، عمر کا تیزی سے بڑھنا اور قبل از وقت موت شامل ہیں۔