بچوں کو ایک دن میں کتنی بار نیند لینی چاہیے، کیا پوری رات سونا صحت کیلئے ٹھیک ہے؟ ماہر نے ماؤں کو مشورہ دے دیا

لندن(قدرت روزنامہ)پرسکون نیند بچوں اور بڑوں کی صحت کے لیے اشد ضروری ہے اور بڑوں کی نیند کے حوالے سے تو کئی تحقیقات کے نتائج سامنے آتے رہتے ہیں اور ماہرین مفید مشورے دیتے رہتے ہیں، اب ایک ماہر نے بچوں کی نیند کے حوالے سے بھی تفصیل سے ماﺅں کو مشورہ دے دیا ہے . دی سن کے مطابق اینی سمپسن نامی اس ماہر کا کہنا ہے کہ بچے کی نیند اس کی عمر کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے .

بچے کو دن میں کئی بار نیند لینی چاہیے، جو بچے رات بھر سوتے اور دن بھر جاگتے ہیں، یہ چیز ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے . اینی کا کہنا تھا کہ ”6ماہ تک کی عمر کے بچوں کو دن میں تین بار نیند لینی چاہیے . پہلی بار صبح جاگنے کے دو گھنٹے بعد انہیں ڈیڑھ گھنٹے کے لیے سونا چاہیے . دوسری بار لنچ ٹائم کے وقت انہیں ڈیڑھ سے دو گھنٹے کی نیند لینی چاہیے اور تیسری بار شام پانچ بچے کے لگ بھگ انہیں 2گھنٹے مزید سونا چاہیے . اس کے دو گھنٹے بعد انہیں رات کی نیند لینی چاہیے . “ اینی کا کہنا تھا کہ ”ایک سال تک کے بچوں کو صبح بیداری کے تین گھنٹے بعد آدھ گھنٹے کے لیے اور لنچ ٹائم کے بعد دو گھنٹے کے لیے سونا چاہیے . اس کے بعد ان بچوں کو رات کے وقت ہی سونا چاہیے اور طویل پرسکون نیند لینی چاہیے . 18ماہ تک کی عمر کے بچوں کو صبح بیدار ہونے کے بعد لنچ ٹائم پر ڈیڑھ سے دو گھنٹے کے لیے سونا چاہیے اور پھر رات کو بیڈ ٹائم پر سونا چاہیے . دو سے تین سال کے بچوں کے لیے بھی بہترین ہو گا کہ وہ لنچ ٹائم پر بھی کچھ وقت کی نیند لیں لیکن اس عمر کے بچے اگر دن کو نہیں سوتے تو بھی ان کی صحت پر زیادہ منفی اثر نہیں پڑے گا . “ . .

متعلقہ خبریں