ایک اور شہزادہ انتقال کر گیا ۔۔ 2022 میں شاہی خاندان کے 4 افراد چل بسے، عرب شہزادوں کے آخری وقت میں جائیداد سے متعلق کیا کیا جاتا ہے؟

سعودی عرب(قدرت روزنامہ)سعودی عرب کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہزادے سعودی بن محمد بن ترکی جہان فانی سے کوچ کر گئے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ایک اور شہزادے کے انتقال کے بعد شاہی خاندان میں سوگ کی فضا پیدا ہو گئی۔ ہفتے کے روز شہزادے کا انتقال ہوا، جبکہ ہفتے ہی کو نماز جنازہ عصر کی نماز کے بعد مسجد الحرام میں ادا کی گئی۔

اس سے قبل اپریل میں شہزادے بندر بن فیصل بن سعود بن عبدالرحمان آل سعود اور شہزادہ مشہور بن مساعد بن عبدالعزیز بھی انتقال کر گئے تھے جبکہ شاہی خاندان کے رکن شہزادہ عبداللہ بن محمد بن عبدالعزیز کا انتقال گزشتہ سال ہوا تھا۔
حال ہی میں سعودی شہزادی نورہ کا بھی انتقال ہوا تھا جس کے بعد ان کی تدفین سعودی عرب کے مقامی قبرستان میں کی گئی تھی۔سعودی شاہی خاندان میں اس سال کی چوتھی فوتگی ہے، جس نے شاہی خاندان میں افسردگی اور سوگ کی ایک لہر کو زندہ کر دیا ہے۔

شاہی خاندان میں مردوں کے جنازوں کو بڑے اہتمام کے ساتھ آخری منزل تک لے جایا جاتا ہے، نماز جنازہ سے قبر میں اتارنے تک مرحوم کے ساتھ دوست اور اہل خانہ موجود ہوتے ہیں۔
تاہم خواتین کے جنازوں میں گھر والے اور محرم ہی موجود ہوتے ہیں۔

شاہی خاندان کی قبریں بھی عام قبروں جیسی ہی ہوتی ہیں، چونکہ سعودی عرب میں کچی قبر کا رجحان ہے جہاں قبر کو پکا نہیں کیا جاتا ہے۔ اسی لیے شاہی خاندان کی قبریں بھی کچی ہی دکھائی دیتی ہیں، جن پر چھوٹے پتھر یا کنکریاں موجود ہوتی ہیں۔
عرب بادشاہت میں جب کوئی بادشاہ کی طبیعت ناساز ہوتی ہے تو اگلے بادشاہ سے متعلق چہ مگوئی بھی شروع ہو جاتی ہے، دراصل اگلے امیدوار کا چننا بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ بادشاہت اور عوام کے درمیان کسی قسم کا خلل پیدا نہ ہو۔جبکہ جائیداد کی تقسیم اور دیگر اہم ذمہ داریاں بھی تجربے اور عمر کے لحاظ سے ہی دی جاتی ہیں۔