سندھ

سندھ کے بلدیاتی انتخابات، علی زیدی کو کس بات کا خدشہ ہے؟

کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی حیدر زیدی نے سندھ میں ہونے والے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات پر خدشہ ظاہر کردیا۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں علی حیدر زیدی نے کہا ہےکہ سندھ میں جس طرح کی صورت حال سامنے آ رہی ہے، مجھے خدشہ ہے کہ 26 جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ایک پرتشدد اور جان لیوا مشق نہ بن جائے۔


انہوں نے کہا کہ مخالف امیدواروں کو دھمکانے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ہر طرح کے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔علی حیدر زیدی نے یہ بھی کہا کہ دھمکانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اغوا بھی کیا جا رہا ہے اور مخالف امیدواروں کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کی جارہی ہیں، کہیں تجویز کنندہ اور حمایت کرنے والوں پر تشدد کیا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کیا قومی سلامتی اجلاس میں پاکستانیوں کی سلامتی پر بات نہیں ہونی چاہیے تھی؟ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل ہے اپنا کردار ادا کریں، خصوصاً ان سے جو آج کل غیر جانبدار رہنے کو ترجیح دے رہے۔ان کا کہنا ہے کہ انسانی جان کی قیمت پر غیر جانبداری کبھی بھی آپشن نہیں ہوتا، کیا شہریوں کے حقوق اور جان و مال کا تحفظ آپ کی ذمہ داری نہیں؟ خدانخواستہ دھاندلی یا تشدد ہوا تو ذمہ دار آپ ہی ہوں گے۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پرُامن رہیں، عوام اتنی بڑی تعداد میں باہر نکلیں کہ ان سے بڑھ جائیں جو آپ کا ووٹ چھیننا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللّٰہ پاکستان پر رحم فرمائے اور ہمیں ان سازشیوں اور جرائم پیشہ مافیا سے بچائے، انہوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، 26 جون کو ہونے والے انتخابات میں سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد ڈویژن کے 14 اضلاع کے 21 ہزار 298 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔انتخابات سے قبل مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم تیز کردی ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے کے حتمی نتائج کا اعلان 30 جون کو کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں