صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا فیصلہ تباہ کن قرار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) حکومت کی جانب سے صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا فیصلہ تباہ کن قرار دے دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور زرداری حکومت کا ایک اور تباہ کن فیصلہ بڑی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا ہے کیوں کہ اس فیصلے سے صنعتیں بیٹھ جائیں گی ، اسی لیے فیصلے کے ایک منٹ کے اندر پاکستان اسٹاک اتیکسچیج 100 انڈیکس پوائنٹس ڈھیر ہوگیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صاحب بلآخر اس ٹیکس کا بوجھ بھی عام پاکستانی تک پہنچے گا اور وہ آپ کو نہیں چھوڑے گا۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ مارکیٹ اور معیشت کو 2 ہزار وولٹ کے جھٹکے کے ساتھ قوم کو 1990 والا پاکستان مبارک ہو ، انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے اعلان کے بعد مارکیٹ اور معیشت کو 2 ہزار وولٹ کا جھٹکا لگا ، امپورٹڈ حکومت کے معاشی فیصلوں کے بعد پاکستان اپنی تاریخ کی بد ترین غربت اور مہنگائی دیکھنے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر کے موجودہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کا آخرکار گلا گھونٹ دیا ، ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور افراتفری کا نفاذ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے باعث کاروبار معطل کردیا گیا ، کاروبار کےدوران100 انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی اور دوران کاروبار انڈیکس 40 ہزار 663 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کرتے دیکھا گیا ۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی اس وقت دیکھی گئی جب وزیراعظم شہباز شریف نے بڑی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ، ان صنعتوں میں سیمنٹ، شوگر، اسٹیل، آئل اینڈ گیس سیکٹر، ٹیکسٹائل، بینکنگ، فرٹیلائز، سگریٹ، آٹوموبائل اور بیوریجزانڈسٹری سمیت دیگر شامل ہیں۔