اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تحریک انصاف حکومت کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹیکسز کی بھرمار کردی ہے .
شوکت ترین نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے زیادہ لوگوں سے ٹیکس لےکر اسے بڑھانا تھا، حکومت نے ریٹیلرز پر فکس ٹیکس لگادیا .
انہوں نے کہا کہ ٹیکس بڑھانے کے باوجود یہ 7ہزار 470ارب اکٹھا کررہے ہیں، ہم ٹیکس بڑھائے بغیر 8ہزار ارب جمع کرتے .
شوکت ترین نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.2بلین ڈالرز کا کہا گیا، ہم نے 4ماہ کیلئے سبسڈی دی تھی اور آپ آکر قیمتیں بڑھادیتے ہیں . سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے پروگریسو طریقے سے ٹیکس بڑھانا تھا، ہم نے 1400ارب روپے زائد ٹیکس وصول کیا، ہم نے ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا .
انکا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹیکسز کی بھرمار کردی، وزیر خزانہ نے غلط بیانی کی، اسٹاک مارکیٹ کریش ہوگئی، بجٹ خسارے میں سبسڈی کو بھی شامل کیا گیا . شوکت ترین نے کہا کہ سیلز ٹیکس 80فیصد نہیں77 فیصد ہے، ان کے دور میں سیلز ٹیکس89 فیصد تھا، یہ14 ٹریلین سے 25ٹریلین پر سیلز ٹیکس لے کر گئے .
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ ڈی کی باتیں کرنے والے وزیر خزانہ اپنی کارکردگی بتائیں، 2سال میں زراعت، مینوفیکچرنگ ودیگر شعبوں میں ترقی کی، ہم نے5 ملین نئی نوکریاں پیدا کیں .