اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں ملک دیوالیہ نہیں بلکہ بہتری کی طرف جارہا تھا لیکن جب سے یہ آئے ہیں ہمارے ملک کے آدھے زرمبادلہ اڑ گئے ہیں .
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں انوکھا بجٹ پیش کیا گیا، ان کا آج کا بجٹ بہت بڑا حملہ ہے جس میں سینکڑوں اربوں کے ٹیکسز لگا دئیے گئے ہیں .
اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے اسمبلی کی بجائے باہر سے بیٹھ کر بجٹ کا اعلان کیا اور با حالت مجبوری وزیراعظم نے اربوں کے نئے ٹیکسز لگانے کی بات صرف 45سیکنڈ کی .
انہوں نے بتایا کہ ن لیگ کے دور میں 2018میں 9.7ارب ڈالرز کا زرمبادلہ تھے جبکہ عمران خان کے دور میں یہ زر مبادلہ 16ارب ڈالرز سے زائد تھا اور آج صرف تین ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر آدھے اڑا دئیے گئے ہیں .
انہوں نے کہا کہ یہ اقتدار میں آئے تو ملک دیوالیہ کی طرف لے گئے اور اربوں کے ٹیکس لگانے کے بعد آج بھی امپورٹڈ حکومت معاہدہ نہیں کر سکی ہے .
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تمام چیزیں اللہ کا نام لے کر مہنگی کی جا رہی ہے اور اوپر سے کہہ رہے ہیں کہ عوام سجدہ شکر کرے جبکہ یہ پاکستان کی عوام کیساتھ ظلم کر رہے ہیں . ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیکسز لگائے ہیں ان پر بحث کیلئے مزید چودہ روز دئیے جائے ورنہ یہ بجٹ عدالتوں میں چیلنج ہو سکتا ہے .
اسد عمر نے کہا میاں صاحب کہتے ہیں راتوں جاگ کر مہنگائی کم کردیں گے جبکہ ان کی کوئی معاشی پالیسی نہیں اور انہیں معلوم نہیں کس طرف جانا ہے . انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک ہزار ارب کی کرپشن کو نیب قانون سے ختم کروادیا لیکن نیب ترامیم کے خلاف ہم عدالت میں جاچکے ہیں .