حکومت منشیات کے استعمال کو روکنے کیلئے سخت قوانین کا اطلاق کر رہی ہے، شاہ زین بگٹی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کیلئے سخت قوانین کا اطلاق کر رہی ہے اس کے حوالے سے جس تعلیمی ادارے میں منشیات کا استعمال کرتے ہوئے لوگ پائے گئے انہیں 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور دوبارہ کیس ہونے پر لائسنس معطل اور تیسری بار ادارے کا لائسنس کینسل کر دیا جائے گا حکومت منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لئے جدید نوعیت کا اسلام آباد میں ہسپتال اور کمپلیکس تعمیر کر رہی ہے جس میں ان کا علاج اور کھیلوں سمیت دیگر سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کریں گے ہماری کوشش ہے کہ ایک سال کی مدت میں ملک کی 100 سے زائد جیلوں میں نشے کے عادی افراد کی ری ہیبلیٹیشن کے لئے سینٹر قائم کر رہے ہیں معاشرے سے منشیات کے خاتمے کے لئے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ حکومت اور اداروں کا ساتھ دیں تاکہ اس ناسور کو جڑ سے ختم کیا جاسکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے نواحی علاقے کچھ موڑ میں اے این ایف کے زیر اہتمام رواں برس پکڑی جانے والی منشیات کو نذر آتش کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل انٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل شبیر احمد اور اے این ایف بلوچستان کے کمانڈر بریگیڈ مرزا سہیل یوسف ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کوئٹہ جناب محمدداو ¾دخان ناصر مہمان خصوصی تھے اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسیٰ خیل صوبائی مشیر لیبر اینڈ مین پاور نوابزادہ گہرام بگٹی اقلیتی امور کے پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج بھٹو ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسین شاہ صوبائی محتسب نذر بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے وفاقی وزیر انٹی نارکوٹکس شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو منشیات کی لعنت کا سامنا ہے ملک سے نشے کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھا ہے تعلیمی اداروں میں نشے کا استعمال قوم کے مستقبل کے معماروں کیلئے خطرناک ہے والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بچوں کی تربیت کا خآص خیال رکھیں منشیات کے شکار افراد کو معاشرے سے چھپانا درست نہیں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو بھی طالب علموں کے نشے کے استعمال پر تشویش ہے اسلئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کسی تعلیمی ادارے میں منشیات کے استعمال کا ثبوت ملا تو اس ادارے کو 20لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا منشیات کے خلاف بنائے گئے قوانین پر سختی سے عمل درآمد ممکن بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ کراچی کے بعد اسلام آباد اور کوئٹہ میں بھی منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے بڑے مراکز قائم کئے جائیں گے اس کے علاوہ اسلام آباد میں منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجے اور ریہیبلیٹیشن کے لئے جدید نوعیت کے ہسپتال اور سینٹرز قائم کئے جائیں گے جس میں کھیلوں کے علاوہ دیگر سرگرمیوں کی سہولیات بھی دستیاب ہوں گی اور ملک کی سو سے زائد جیلوں میں بھی بحالی مرکز اور ہر ضلع کی سطح پر بحالی مرکز قائم کئے جارہے ہیں تاکہ نشے کے ناسور کی طلب کو ختم کیا جاسکے . انہوں نے کہا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ منشیات کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے اس کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اور عوام سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے منشیات کے خاتمے کے لئے حکومت اور اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اس ناسور سے ملک اور قوم کو نجات دلا کر منشیات سے پاک پاکستان قائم کیا جاسکے .

تقریب میں اینٹی نار کاٹکس فورس بلوچستان کی جانب سے بلوچستان کے طول و ارض سے پکڑی جانے والی 3 ارب 16 کروڑ 29 لاکھ مالیت کی 29400ٹن سے زائد منشیات کو نذر آتش کر دی گئی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل غلام شبیر ناریجو(ہلال امتیاز ملٹری) اورڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کوئٹہ جناب محمدداو ¾دخان ناصر مہمان خصوصی تھے اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسیٰ خیل صوبائی مشیر لیبر اینڈ مین پاور نوابزادہ گہرام بگٹی اقلیتی امور کے پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج بھٹو ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسین شاہ صوبائی محتسب نذر بلوچ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کی ایک بڑی تعداد بھی تقریب میں شریک تھی

. .

متعلقہ خبریں