یہاں کے لوگ اتنے امیر ہیں کہ سب کے پاس اپنی کمپنیاں ہیں مگر پانی سمندر کا پیتے ہیں ۔۔ کویت کے وہ حقائق جو آپ کو چونکا کر رکھ دیں گے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پیسے ہوں تو انسان اس دنیا میں اپنی من پسند ہر چیز خرید سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے ہم آپکو آج اس ملک کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن کے شہریوں کے پاس بے شمار دولت ہے۔
مگر یہ کھانے پینے کی اشیاء دوسرے ممالک سے منگواتے ہیں، آئیے آپکو اسی ملک کے بارے میں کچھ دلچسپ اور حیران کردینے والے حقائق بتاتے ہیں۔

اس ملک کا نام ہے کویت جس نے 1961 میں برطانیہ سے آزدای حاصل کی تھی، اس کا پورا نام دولت آل کویت ہے، آج اس کی کل آبادی صرف 45 لاکھ ہے۔ یہی نہیں دنیا کو تیل مہیا کرنے والا یہ دنیا کا 6 بڑا ملک ہے۔ یہاں کے زیادہ تر لوگ اس قدر امیر ہیں کہ سب کے پاس اپنی اپنی کمپنیاں ہیں۔
یہاں کا موسم اتنا خطر ناک ہے کہ لوگ دن کے وقت گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ دن کے وقت کویت میں درجہ حرارت 55 ڈگری سیٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے۔
اور تو اور یہاں پینے کا پانی ہی موجود نہیں جبکہ کویت میں سمندر بھی پایا جاتا ہے۔ پینے کے پانی کیلئے یہاں کی حکومت سمندر کے پانی کو صاف کرتی ہے اور پھر ان سے لوگوں کی پیاس بجھائی جاتی ہے۔
مزید یہ کہ یہاں کوئی بھی کھیتی باری نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی جنگل وغیرہ یہاں پایا جاتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہاں کی گرمی ہی ہے۔کیونکہ اس قدر گرمیہ میں نہ تو کھیتی باڑی ہو سکتی ہے اور نہ ہی جنگل اپنی صحیح سے پروان چڑھ سکتے ہیں اس مسئلے کے حل کیلئے یہاں کھانے پینے کی تمام اشیاء دوسرے ممالک سے منگوائی جاتی ہیں۔
ویسے انسان جب بھی فارغ ہوتا ہے تو دوستوں کے ساتھ یا پھر جس کام سے اسے خؤشی ملے وہ وہی کام کرتا ہے مگر یہاں کے لوگ اپنے فارغ اوقات میں گھروں میں رہ کر فیملی کے ساتھ وقت گزارتے ہیں یا پھر گنے چنے دوستوں کے گھومتے پھرتے ہیں۔ اس کے علاوہ کہا یہ یہ جاتا ہے کہ کویت میں ہر گھر کے ساتھ ایک بڑا سا پارک یا پھر گارڈن ضرور ہوتا ہے۔
آپکو جان کر حیرانی ہوگی کہ کویت میں بارش صرف سال میں 2 مرتبہ ہوتی ہے اور پھر اس دن کو یہاں کے لوگ خواب انجوائے کرتے ہیں۔ زمین پر بسے اس خوبصورت ملک کی سیر کو تو لوگ جاتے ہیں مگر جان لیں کہ یہاں شراب پینا منع ہے اور اگر کوئی حرام چیز پیتا ہوا نظر آیا تو اس کیلئے کڑی سزا ہے۔