مرنے والے چلے جاتے ہیں لواحقین عدالتوں کے چکر لگاتے ہیں ، عامر لیاقت کی اہلیہ کا شکوہ سامنے آگیا

کراچی(قدرت روزنامہ)عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے خلاف اہلخانہ کی درخواست پر سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ہائی کورٹ نے 19 جولائی تک عامر لیاقت کی قبر کشائی نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کی ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کرنے والا شہری پیش نہیں ہوا، عدالتی عملہ عبدالاحد کے نام سے آوازیں لگاتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’شہری عبد الاحد آج بھی نہیں آئے ہیں انکے کنسرن سمجھ آرہے ہیں ، افسوس ہے کہ کوئی چلا جاتا ہے اور اسکے گھر والوں کو اس طرح کورٹ کچہری کے چکر لگوائے جارہے ہیںپتہ نہیں اسکے پیچھے کیا ہے ،افسوس انسانیت ہمارے اندر سے ختم ہوگئی ہے ،جو لوگ سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہوکر خبرین دے رہے ہیں وہ یہاں جج صاحب کے سامنے کیوں پیش نہیں ہوئے،

دانیہ شاہ کے حوالے سے ہمارے وکیل بات کریں گے ۔عبد الاحد کے پیغام ہے کہ اتنے ایکٹیو وکیل ہیں تو سمجھیں کہ عدالت کا وقت اس طرح ضائع نا کیا کریں ،لوگوں کے احساسات سے اس طرح نا کھیلیں۔یاد رہ کہ 9 جون کو ڈاکٹر عامر لیاقت اپنے کمرے میں بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے تھے ہسپتال پہنچنے تک ان کی وفات ہو چکی تھی۔