لاہور، شوارمے اور برگر میں استعمال ہونے والی مردہ مرغیوں کھیپ پکڑی گئی

لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور پولیس نے شوارمے اور برگر میں استعمال ہونے والی مردہ مرغیوں کھیپ پکڑ لی۔پولیس کے مطابق شیرا کوٹ ناکے پر ایک لوڈر گاڑی کو روکا رتو بھاری مقدار میں مردہ مرغیوں کا گوشت اور مردہ مرغیوں کی 10 سے زائد بوریاں بھی برآمد ہوئیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی سے وفاص نامی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔جس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ریسٹورنٹس اور فاسٹ فوڈ پوائنٹس پر مردہ مرغیوں کا گوشت بیچتا ہے جو اسے شوارمے اور برگر میں استعمال کرتے ہیں۔ اس سے قبل اوکاڑہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مردہ مرغیوں سے بھرا ٹرک پکڑا تھا۔مردہ مرغیوں کو تھیلوں میں بھر کر لاہور منتقل کیا جا رہا تھا۔ ت پولیس نے اس کارروائی کے حوالے سے بتایا کہ مردہ مرغیوں کو لاہور منتقل کرنے کی کوشش کرنے والے ڈرائیور سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔
گرفتار ملزمان نے بتایا کہ مردہ مرغیوں کو سستے داموں پولٹری فارم سے خریدا گیا، لاہور میں مردہ مرغیوں کا گوشت سستے داموں فروخت کیا جانا تھا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں فروخت ہونے والی مرغیوں میں کورونا سے مماثلت رکھنے والی کوریزا نامی بیماری کا انکشاف ہوا تھا، جس میں مرغی کورونا جیسی علامات کا شکار ہو کر مرجاتی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ گذشتہ دنوں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے وائر ل بیماریوں کے باعث مرغیوں کی اموات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صحت مند مرغی کو اپنے سامنے ذبح کروا کر گوشت خریدیں اور کسی بھی صورت میں پہلے سے تیار شدہ گوشت مت خریدیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے کہا کہ مرغیوں میں بیماری سے متعلق پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولٹری فارمرکو ان وائرل بیماریوں کی وجہ سے مرغیوں کی کثیر تعداد میں اموات کے باعث بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے مطابق مرغیوں کی شرح اموات اتنی زیادہ ہے کہ بہت سے فارمرز نے اپنا کاروبار بند کر دیا ہے ۔ ان رپورٹس سے پتہ چلتاہے کہ مرغیوں میں کس حد تک بیماریاں پھیل چکی ہیں اور نتیجتاً مارکیٹ میں غیر صحت مند گوشت فروخت ہو رہا ہے