”میں نے سعودیہ آ کر بہت پیسہ کمایا ہے، جسے میں آج دکھا کر شریکوں کا دل جلانا چاہتا ہوں“
ریاض(قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانی مقیم ہیں جو محنت اور لگن سے رقم کما کر جہاں پاکستان مقیم اپنے اہلِ خانہ کی کفالت کرتے ہیں وہیں سعودی عرب کی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ پاکستانیوں کی سعودی مملکت کی تعمیر اور خوشحالی میں حصہ داری کا اعتراف سعودی حکام بھی کھْلے دل سے کرتے ہیں تاہم چند پاکستانیوں کی شیخی بگھارنے اور اوچھی حرکات کے باعث باقی پاکستانی کمیونٹی کو بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سعودی پولیس نے ایسے ہی دو پاکستانیوں کو گرفتار کیا ہے جو سوشل میڈیا پر سعودی کرنسی کی نمائش کر تے پائے گئے۔ مکہ مکرمہ پولیس کے مطابق ایک پاکستانی شہری کو کو ٹک ٹک پر سعودی ریال کی نمائش کرنے پر ساتھی سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے، جن کی عمر 30 سال سے زائد ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے ہاتھ میں لاکھوں ریال پکڑ رکھے تھے، اور یوں ظاہر کر رہا تھا کہ جیسے یہ دولت اس کی اپنی ہے۔
پاکستانی شہری کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ، جس کے بعد اس کی شناخت کر کے چند گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ جس رقم کا مالک ہونے کی شیخی بگھار رہا تھا، وہ دراصل ایک کمپنی کی ملکیت ہے۔ جس میں اس کا ہم وطن دوست کام کرتا ہے۔ یہ ویڈیو بھی اسی نے بنائی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے اس کے دوست کو بھی گرفتار کر لیا۔
اس ویڈیو میں پاکستانی شہری مخاطب ہو کر کہتا ہے ”میں نے اپنے وطن میں بہت غربت کاٹی ہے، جس کی وجہ سے پردیس (سعودیہ) میں ڈیرہ لگا لیا ہے۔ میرے پاس جو اتنی بڑی رقم ہے، اسے اپنے شریکوں (قریبی رشتہ داروں) کو دکھا کر ان کا دل جلانا چاہتا ہوں۔“ تاہم پاکستانی کی اس خلاف قانون حرکت نے اُلٹا اس کے لیے مصیبت کھڑی کر دی ۔سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کو رپورٹ کیا ، جس کے بعد ملزم اور اس کے ساتھی کو گرفتار کر کے ان پر دھوکا دہی اور سائبر کرائم کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سعودی قانون کے مطابق سوشل میڈیا پر زیورات اور رقم کی نمائش کرنا سراسر ممنوع ہے جس پر سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی سوشل میڈیا پر سعودی کرنسی کی نمائش کرنے والے دو پاکستانیوں کو گرفتار کیا گیا تھا جن کی عمریں 35سے 45 سال کے درمیان ہیں۔ یہ دونوں ملزمان رفحا کے علاقے میں مقیم تھے۔ ملزمان نے سعودی کرنسی کی ویڈیو بنا کر اپنے سوشل میڈیا اکاوٴنٹ سے شیئر کی تھی۔
یہ ویڈیو رپورٹ ہونے پر ان افراد کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا گیا اور ان کے پاس موجود 85 ہزار ریال کی رقم بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ اس سے قبل پاکستانی اور اس کے افغانی ساتھی کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ سعودیہ کے شہر حائل میں مقیم ایک پاکستانی نے اپنے افغانی ساتھی کے ساتھ ویڈیو بنائی جس میں انہوں نے فخریہ انداز میں بتایا کہ ان کے ہاتھ میں جو 21 ہزار ریال موجود ہیں، یہ انہوں نے’تستر تجاری‘ یعنی مقامی باشندے کے نام پر کاروبار کر کے کمائے ہیں۔
ان کی یہ حماقت انہیں اس وقت لے ڈْوبی جب سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس کی نظر میں بھی آگئی۔ حائل پولیس کے ترجمان طارق النصار نے بتایا کہ پاکستانی اور افغانی باشندے کو قانون انسداد تجارتی پردہ پوشی کی خلاف ورزی پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وائرل ویڈیو کے بعد ان دونوں غیر ملکیوں کو وزارت تجارت کی خصوصی ٹیم کے ساتھ مل کر گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے 21 ہزار ریال کی وہ رقم بھی برآمد کر لی گئی ہے جو انہوں نے ویڈیو میں دکھائی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی قانون کے تحت کسی غیر ملکی کو مقامی شہری کے نام پر کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ دونوں افراد کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف تجارتی پردہ پوشی کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔