کیا آپ کی تیسری انگلی شہادت کی انگلی سے لمبی ہے؟ جانیے آپ کو کونسی خطرناک بیماری ہے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دور حاضر میں جہاں سائنس نے طبی میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کئی ناقابل علاج مرض کی دوا بنانے میں مددکی ہے وہیں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کسی بھی مرض کی تشخیص کرنا انتہائی آسان ہوچکا ہے۔
لیکن بعض اوقات چھوٹی چھوٹی بیماریوں کے ٹیسٹ بھی اتنے مہنگے ہوتے ہیں کہ عام انسان کے لیے اس کی قیمت ادا کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ایسے میں ہم آپ کو بتاتے ہیں وہ چند آسان طریقے جس میں بغیر کوئی پیسے خرچ کیے آپ با آسانی مرض کی تشخیص خود بھی کرسکتے ہیں۔
چند ایسے عام امراض ہیں جن میں سے کوئی نہ کوئی مرض تقریباً ہر گھر میں کسی نہ کسی ایک فرد کو ضرور لاحق ہوتا ہے۔تاہم ان امراض کے بارے میں جاننا اب ہاتھوں سے ممکن ہے ۔
آپ کے ہاتھ ،انگلی کی لمبائی سے لے کر گرفت کی مضبوطی تک کئی طرح کے طبی خطرات کی پیشگوئی کرسکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہاتھوں کی چند عام چیزیں کس حد تک صحت کو لاحق خطرات کی نشاندہی کرتی ہیں؟اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو آیئے، ہم آپ کو ایسی علامات کے بارے میں بتاتے ہیں جو طبی سائنس کے مطابق ہمارے ہاتھوں کے ذریعے ظاہر ہوتی ہیں۔
انگلی کی لمبائی : جوڑوں کے درد کا خطرہ
اگر خواتین کی تیسری یعنی درمیانی انگلی شہادت کی انگلی سے لمبی ہو جو عام طور پر مردوں کی ہوتی ہے، تو ان میں گھٹنوں کے جوڑوں کے درد کی تکلیف لاحق ہونے کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔
ناخن کی رنگت : گردوں کے امراض
ناخن بظاہر تو بے جان ہوتے ہیں لیکن ان کی مدد سے گردوں کے امراض کی تشخیص ممکن ہے۔ایک تحقیق کے دوران ایسے مریضوں کا جائزہ لیا گیا جو گردوں کے سنگین امراض میں مبتلا تھے تو یہ بات سامنے آئی کہ 36 فیصد کے ہاتھوں کے ناخن دو رنگے (ناخن کا نچلا حصہ سفید اور اوپری بھورا) تھا۔
ناخن کی اس حالت کی ممکنہ وجہ مخصوص ہارمون کا اضافہ اور خون کی شدید کمی ہوسکتی ہے اور یہ دونوں چیزیں گردوں کے امراض کا حصہ ہوتی ہیں۔صرف یہی نہیں آپ کے ناخن کی گہری رنگت جلد کے کینسر کی بھی علامت ہوسکتی ہے۔
گرفت کی مضبوطی : دل کی صحت
کمزور گرفت ہارٹ اٹیک یا فالج کے دورے اور ان سے بچنے کے کم امکانات کی پیشگوئی ثابت ہوسکتی ہے۔ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ گرفت کی مضبوطی قبل از وقت موت کی بلڈ پریشر کے مقابلے میں زیادہ بہتر پیشگوئی کرسکتی ہے۔
انگلیوں کے نشانات : ہائی بلڈ پریشر
کہا جاتا ہے کہ دنیا میں موجود کسی بھی شخص کے فنگر پرنٹس آپس میں میچ نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ انسانے کے فنگر پرنٹس بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور سیکیورٹی کے حوالے سے فنگر پرنٹس کا استعمال برسوں سے چلا آرہا ہے۔
تاہم اب ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں کی ایک یا اس سے زائد انگلیاں چکر دار فنگر پرنٹس کی حامل ہو تی ہیں تو وہ ممکنہ طور پر ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہوسکتے ہیں۔
ہاتھوں میں پسینہ: پسینے کا زائد اخراج
گرمی کے موسم میں یا محنت مشقت کے کام میں جسم پہ پسینہ آنا عام بات ہے لیکن اگر ہاتھوں پر بہت زیادہ پسینہ آتا ہے تو یہ تھائی رائیڈ امراض کے ساتھ ساتھ جسم سے ضرورت سے زیادہ پسینے کے اخراج کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے جس میں پسینہ خارج کرنے والے غدود زیادہ متحرک ہوجاتے ہیں۔