سیاستدانوں سے ملاقاتیں، آرمی چیف نے فوج اور آئی ایس آئی افسران پر پابندی لگا دی ، سینئر صحافی کا دعویٰ

راولپنڈی(قدرت روزنامہ) فوج اور آئی ایس آئی کو سیاست دانوں سے بات چیت سے روک دیا گیا ، آرمی چیف نے یہ ہدایات تحریک انصاف کی جانب سے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف الزامات کے تناظر میں دی۔ تفصیلات کے مطابق صحافی انصار عباسی نے انگریزی روزنامہ دی نیوز میں خبر دی ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تمام کمانڈرز اور آئی ایس آئی سے وابستہ حکام سمیت اہم افسران کو سیاست سے دور رہنے اور سیاستدانوں سے بات چیت سے گریز کی تازہ ہدایات جاری کی ہیں اور یہ ہدایات پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف الزامات کے باعث دی گئی ہیں۔

رپورٹ میں دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر 15 روز سے زائد عرصے سے لاہور میں موجود ہی نہیں ہیں اور وہ پیشہ ورانہ کام کے سلسلے میں اسلام آباد میں ہیں ، پی ٹی آئی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کرنے کی بجائے شواہد پیش کرے ، ثبوت فراہم کیے گئے تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے حیرت ہوئی کہ ایجنسیاں میرے نوکروں کے ذریعے میرے بیڈ روم میں آلہ رکھوا رہی ہیں تاکہ تمام باتیں ان تک پہنچ سکیں، جب پوری تفتیش کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ جب میں وزیراعظم تھا تب سے ملازموں کو تیار کیا جا رہا تھا،تب سے میرے ملازم کو اپروچ کیا جا رہا تھا اور وہ ایک اور ملازم کے ذریعے ڈیوائس میرے کمرے میں رکھوانا چاہ رہا تھا تاکہ ریکارڈنگ کی جا سکے۔عمران خان نے مزید بتایا کہ میرے لوگوں کو ان کی جعلی ویڈیوز سے بلیک میل کرکے کہا جارہا ہے کہ میرا ساتھ چھوڑ دیں ، ایک میرے ساتھی کو فیک ویڈیو دکھا کر بلیک میل کیا جا رہا ہے کہ آپ کی یہ ویڈیوز آپ کی فیملی اور بچوں کو بھیج دیں گے جب کہ ضمنی انتخابات میں ہمارے کچھ امیدواروں نے نامعلوم نمبروں سے ٹیلی فون کالز موصول ہونے کی شکایت کی ہے۔