وزیر خزانہ نے ایک بار پھر آئی ایم ایف سے معاملات جلد حل ہونے کی نوید سنا دی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے خاتمے کی افواہ بالکل غلط ہے، جلد آئی آیم ایف سے معاملات حل ہوجائیں گے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے خاتمے کی افواہ بالکل غلط ہے، جلد آئی آیم ایف سے معاملات حل ہوجائیں گے اور دو چار روز میں آئی ایم ایف قسط ملنے کے لئے دستخط ہوجائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے تمام چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بجٹ پاس کرایا، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کرپشن کا بازار گرم کر رکھا تھا، عمران خان بہت کم کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ چھوڑ کرگئے تھے اور ملک کو دیوالیہ کے نہج پر لے کر آگئے تھے، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں معیشت نیچے چلی جائے گی مگر اب ٹھیک ہو رہی ہے، ہم معیشت کے استحکام کی طرف چلے گئے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہمارے اقتدار میں آنے سے پہلے 7500 میگا واٹ کا شارٹ فال تھا، پنجاب اور کراچی میں 30 ہزار سے زائد بجلی کی طلب تھی، ڈھائی ہزار میگاواٹ کی ہم نے فوری طور پر مینٹیننس کرائی، اگلے2 سے 3 دن میں کراچی میں ایک پلانٹ شروع ہوگا، 1100 میگا واٹ بجلی ملے گی، افغانستان، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا سے کوئلہ آرہا ہے، فرنس آئل بھی منگوا رہے ہیں جب کہ 6 ہزار میگا واٹ سولر پاور پلانٹ پاکستان میں لگایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم 13 فیصد پر سودے کر کے گئے، انہوں نے ہمیں جیلوں میں ڈالا، پی ٹی آئی روزمہنگا پاور پلانٹ چلاتے اور سستا بند رکھتے تھے، انہوں نے بجلی کی پیداوار پر کام کیا ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا، پاورڈویژن کو جتنے پیسے ہم نے 4،3 ماہ میں دیے اتنے شوکت ترین نے نہیں دیے، انرجی کی قیمت کم ہوئی ہے اس سے ہمارا امپورٹ بل کم ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ امپورٹ کم کریں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی لانا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانا ہمارے لیے ضروری تھا، ، لیکن عالمی سطح پر تیل اور گھی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں جس کے بعد اب پاکستان میں بھی کم ہوں گی، حکومت اس وقت آٹا 70 روپے کلو میں فروخت کر رہی ہے، گندم کی قیمت کم ہونے سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ ایک جھوٹ بول رہے ہیں کہ روس سے آئل لے لیتے تو بہتر ہوجاتا، یوکرین اور روس کی جنگ سے پہلے یہ لوگ روس گئے تھے، کوئی ایک اخبار دکھا دیں کہ اس وقت عمران خان نے تیل کی بات کی ہو، یہ کہتے ہیں لنگر خانے بند ہوگئے، ایسا نہیں ہے، عمران خان نے کبھی لنگر خانے میں ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا، سیلانی ویلفیئر نے اپنے فنڈز سے لنگر خانوں میں پیسہ دیا، یہ لوگ تو ڈھائی ،ڈھائی کروڑ روپے کے قرضے من پسند لوگوں کو دے رہے تھے۔