امریکا (قدرت روزنامہ)جرنل سرکیولیشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ہفتے میں دو سے چار بار ورزش کرنے سے موت کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے . امریکی محققین کی جانب سے 30 برس تک 1 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں 150 سے 600 منٹ تک ورزش کرنے والے افراد میں شرح اموات 21 سے 31 فیصد تک کم ہوئی .
ڈاکٹر پروفیسر ڈونگ ہون لی (Dong Hoon Lee) کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کے صحت پر مؤثر اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تجویز کردہ دورانیے سے زیادہ یا کم جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رہنا قلبی صحت پر کوئی اضافی مثبت یا منفی اثرات مرتب کرتا ہے یا نہیں .
ان کا کہنا ہے کہ 3 دہائیوں پر مشتمل اس تحقیق میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ عمر کے مختلف دور میں طویل دورانیے تک ورزش کرنے سے صحت اور شرحِ اموات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں .
اس کے علاوہ اس تحقیق سے یہ جائزہ بھی لیا گیا ہے کہ کیا تجویز کیے گئے دورانیے سے زیادہ جسمانی سرگرمیاں انجام دینے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں . اس تحقیق کے دوران شرکاء نے ہر 2 سال بعد خود اپنی جسمانی سرگرمیوں کی معلومات ایک سروے کے ذریعے ریکارڈ کروائی .
سروے میں شرکاء سے ان کے خاندانی طبی مسائل، صحت کے حوالے سے معلومات، بیماریوں اور عادات کے حوالے سے سوالات کیے گئے تھے . اس تحقیق سے یہ انکشاف ہوا کہ روزانہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کی ورزش یا مختلف جسمانی سرگرمیاں انجام دینے والے افراد میں شرحِ اموات 21 سے 31 فیصد تک کم ہوئی .
ڈاکٹر پروفیسر ڈونگ ہون لی کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ درمیانے سے اعلیٰ درجے کی جسمانی سرگرمیوں کو اپنی روز مرہ کی زندگی کا حصہ بنایا جائے .