حافظ آباد(قدرت روزنامہ) مویشیوں میں لمپی اسکن بیماری نے تباہی مچا دی ہے جس کے باعث متعدد دیہات میں 10 سے زائد مویشی ہلاک ہوگئے ہیں . تفصیلات کے مطابق گاؤں مڑھ باشی میں لمپی اسکن مرض سے درجنوں مویشی ہلاک ہو گئے اور دیہاتیوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے .
محکمہ لائیو اسٹاک متعدد اطلاعات کے باوجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، دیہاتیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ حکام نوٹس لیتے ہوئے بیماری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کریں .
یہ بیماری ہے کیا؟
لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے .
اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے .
اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے .
ایسے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے .
یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہٰذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے .