الیکشن کمیشن فیصلہ کو ملکی و غیرملکی میڈیا سارا دن بریکنگ نیوز، ٹاپ اسٹوری دکھاتا رہا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ممنوعہ غیر ملکی ذرائع سے حاصل ہونی والی فنڈنگ کے ضمن میں غلط تصدیقی سرٹیفکیٹس جمع کرانے اور انکی جماعت کو فنڈنگ حصول کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو آٹھ سال قبل دی جانیوالی درخواست کے فیصلے کو نہ صرف پاکستان بھر کے میڈیا نےسارادن بریکنگ نیوزجبکہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ بالخصوص امریکہ، برطانیہ، جرمنی، بھارت اور سعودی عرب کی اردو نشریات اور ویب سائیڈز پر اس خبر کو ٹاپ سٹوری کے طور پر دکھایا جاتا رہاجبکہ پاکستانی نمائندوں کی طرف سے بھیجی گئی رپورٹ کومعمول کی نشریات میں خصوصی طور پر پیش کیا گیا۔
جنوبی ایشیا بالخصوص پاکستان کے ٹی وی چینلز نے سابق وزیراعظم اور کرکٹ کپتان کیخلاف غیر ملکی فنڈنگ کا کیس عمران خان مشکل سے دوچار جیسے ابتدائیے سے خبروں، تجزیوں اور تبصروں کیساتھ پیش کیا۔
آٹھ سال قبل تحریک انصاف کیخلاف فارن فنڈنگ کی درخواست اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کو دی تھی،اکبر ایس بابر کا تعلق بلوچستان سے ہے اور سول انجینئر ہیں جبکہ اُنکے والد عبدالمجید بابر فوج میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ تحریک انصاف اور عمران خان کیخلاف فیصلے کو وہ اپنی آٹھ سالہ جدوجہد کا ثمر قرار دیتے ہوئے اسے پاکستان کے حق میں ایک کامیابی سمجھتے ہیں، ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے کی ویب سائٹ پر انکی پرانی یادوں پر مشتمل ایک رپورٹ میں تازہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے انہیں تحریک انصاف بلوچستان کا صدر بنایا تھا آج جس جماعت اور خود انکے بارے میں کروڑوں ڈالر اور اربوں روپے کے فارن فنڈنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں 1996 میں جب تحریک انصاف نے کوئٹہ میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا تو اُنکی جماعت کے پاس اتنے فنڈز بھی دستیاب نہیں تھے کہ وہ تشہیری مہم کی غرض سے پینا فلیکس بینرز بناسکتے، فنڈز نہ ہونے کے باعث عمران خان کے اُس جلسے سے متعلق تشہیری مواد صرف چند فوٹو کاپیوں کی صورت میں تھا جسے رکشوں کے پیچھے چسپاں کر دیا گیا۔
اُسوقت کی صوبائی قیادت عمران خان کا استقبال کرنے کیلئے ایئرپورٹ پہنچی تو تمام مسافر اندرونی حصے سے نکل چکے تھے مگر عمران خان کا کہیں نام و نشان نظر نہیں آ رہا تھا، اس دوران ایک شخص نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا اور اپنا تعارف عمران خان کے سیکرٹری کے طور پر کروایا۔
عمران خان ہوائی جہاز کے بجائے بذریعہ ٹرین کوئٹہ پہنچ چکے تھے اور ریلوے سٹیشن سے رکشہ لیکر ایئرپورٹ پہنچے تھے۔1997 کے عام انتحابات میں عمران خان نے اسلام آباد سمیت قومی اسمبلی کے 18 حلقوں سے الیکشن لڑا تھا لیکن کسی ایک حلقے سے بھی انھیں کامیابی نہیں ملی جبکہ 2002 میں تحریک انصاف نے صرف ایک نشست جیتی تھی اور وہ عمران خان کی تھی جو میانوالی سے کامیاب ہوئے تھے۔