میری بیٹی میری زندگی ہے ۔۔ بچی کو ساتھ لے جا کر کھیلتی قوم کی بیٹی کیسے ہر لڑکی کے لئے ایک مثال بن گئی
لاہور (قدرت روزنامہ)کہتے ہیں والدین کا کوئی نعم البدل نہیں ۔۔اور یہ بات سچ ہی ہے ، ماں ہو یا باپ اپنا فرض نبھانے کی خاطر،اپنی اولاد کی خاطر وہ ہر امتحان سے گزرجاتے ہیں۔ خاص کر ماں تو چاہے گھریلو عورت ہو، کوئی ٹیچر ہو، کوئی فوجی ہو، کوئی پائلٹ ہو، کوئی ڈاکٹر ہو، کوئی انجینئیر ہو، کوئی صحافی ہو، یا کوئی کھلاڑی۔۔ اس کے لئے اس کی اولاد ہی سب کچھ ہوتی ہے۔
ماں کسی بھی میدان کی شہ سوار ہو اپنی اولاد کو کبھی بھول نہیں سکتی ۔۔ باپ تو اپنے کام پہ جا کر بے فکر ہو جاتے ہیں کہ بچے کو دیکھنے کے لئے ماں ہے، لیکن ماں چاہے گھر میں ہو ، یا اپنے کام پہ ، اس کا دھیان اپنی اولاد پر ہی لگا رہتا ہے۔ گھر میں آیائیں ہوں یا ماسیاں، ساس ہوں یا نندیں، ماں کو اس وقت تک چین نہیں آتا جب تک وہ اپنے بچے کو دیکھ نہ لے۔
بسمہ معروف ہماری خواتین قومی کرکٹ ٹیم کی کپتان ہیں ، ایک پیاری سی بیٹی کی ماں بھی ہیں، ان کے ہر دورے میں ان کی چھوٹی سی نازک سی بیٹی ان کے ساتھ ساتھ ہوتی ہے۔ گذشتہ دنوں انڈیا کے دورے میں بھی بسمہ اور ان کی بچی کی کافی تصاویر وائرل ہوئی تھیں ۔ انڈین کھلاڑیوں نے بھی بچی کے خوب ناز نخرے اٹھائے۔۔ اور اس کے ساتھ تصویریں بنوائیں۔ بسمہ ہر جگہ اپنی بچی کو اپنے ساتھ رکھتی ہیں۔
فیس بک پر ان کی ایک وڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ڈریسنگ روم میں اپنی بچی کو گود میں لئے میچ دیکھ رہی ہیں اور ایک ہاتھ سے سینڈوچ بھی کھاتی جارہی ہیں۔ ایک طرف میچ کی فکر ان کے چہرے سے ظاہر ہو رہی ہے تو دوسری طرف اپنی بچی کو بھی بہلارہی ہیں۔۔ سچ کہا ہے کسی نے “ماواں ٹھنڈیاں چھاواں”۔