آڈیو لیک کے 5 دن بعد شوکت ترین کو غصہ آگیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹیلی فون گفتگو لیک ہونے کے پانچ دن بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت ترین نے آج اپنا غصہ دکھا دیا، فون کال کی وجہ سے آنے والے غداری کے داغ کو اپنی اور والد کی گزری زندگی سے دھونے کی کوشش کی۔کراچی پریس کلب میں مزمل اسلم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ان کی آڈیو ٹیپ کٹ اینڈ پیسٹ ہے، جب ان سے سوال ہوا کہ کیا اس معاملے پر عدالت میں جائیں گے تو کہا وہ کہیں نہیں جا رہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آپ نے آڈیو لیک کرنی تھی تو پہلے کر لیتے اسی دن کیوں کی؟ ہم پر الزامات لگائے جارہے ہیں، ہمارا مقصد تھا کہ اپنے پیسے اپنے لوگوں پر خرچ کریں، کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ شوکت ترین غدار نہیں، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کر دیں، موجودہ حکومتی نمائندے جب اپوزیشن میں تھے تب وہ اپنے دور میں آئی ایم ایف کے معاملے پر کیا کہتے تھے؟ ہم نے آئی ایم ایف کے معاملے پر کبھی اپوزیشن کو غدار نہیں کہا۔
شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پچاس لاکھ تنخواہ کی نوکری چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، مجھے غدار کہا جارہا ہے، گیس چارجز بڑھنے جا رہے ہیں، حکومت نے بجٹ پیش کرتے وقت کہا تھا مہنگائی ساڑھے گیارہ فیصد ہوگی، بغیر سوچے سمجھے ہم پر تنقید کی گئی، ڈالر کی قدر پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عام آدمی پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھے گا، حکومت ٹیکس ریونیو بڑھائے، حکومت ٹیکسز میں اضافہ کرے گی، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط مان لی ہیں، ہم ستمبر میں آئی ایم ایف کی چھٹی کرا دیتے، آئی ایم ایف تو چاہے گا کہ ہم ان کے شکنجے میں رہیں، ہم اس کے سامنے کھڑے ہوجاتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو کہنا چاہیے ہمارے لوگ سیلاب سے متاثر ہیں، ہمیں ریلیف دیں، روس سے سستا تیل لینا چاہیے، سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے، بطور قوم ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ چند روز پہلے شوکت ترین کی خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزراء خزانہ کے ساتھ گفتگو سامنے آئی تھی جس میں شوکت ترین کہہ رہے ہیں کہ میٹنگ میں آئی ایم ایف معاہدے پر وفاق کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے، آپ وفاق کو خط لکھ کر منع کر دیں۔