سردیوں میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کی زیادہ قلت نہیں ہوگی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہےکہ سردیوں میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کی زیادہ قلت نہیں ہوگی، پچھلے سال سردیوں میں جتنی گیس تھی اتنی گیس کا انتظام کرچکے ہیں، ہمیں معلوم تھا کہ مشکل فیصلوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتنی گیس پچھلے سال سردیوں میں تھی اتنی گیس کا انتظام کرچکے ہیں، گزشتہ سردیوں سے زیادہ گیس کی قلت نہیں ہوگی، پاکستان سری لنکا کی نہج پر پہنچ چکا تھا اس لیے مشکل فیصلے کررہے ہیں، ہمیں معلوم تھا کہ مشکل فیصلوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، پہلے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا لیکن اب اس سے باہرنکل آئے ہیں۔
دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 750 ارب سے تجاوز کرنے کے بعد گیس صارفین پر 120 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ آؤٹ آف کنٹرول ہوچکا ہے، گردشی قرضہ 750 ارب صارفین سے وصول کیا جائے گا۔ گیس ٹیرف میں اضافہ کرنے سے 786 ارب کی وصولی کی جاسکتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کی بھی شرط عائد کی ہے، جس کے باعث موسم سرما سے قبل ہی گیس کی قیمت میں 45 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوسکتا ہے، گیس ٹیرف میں اضافے سے چھوٹے صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائےگا۔ دریں اثناں لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے منیر احمد سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ۔ سماعت درخواست گزار وںکے وکیل نے نیپرا کی اتھارٹی کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ نیپرا کی اتھارٹی مکمل نہیں ہے نیپرا مکمل اتھارٹی ہونے کے بعد قانونی طور پر احکامات جاری کرسکتا ہے ۔عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا ۔اسی طرح مختلف شہروں میں سوئی گیس کی شدید قلت کے باعث صارفین نے ایل پی جی سلنڈر گیس کا استعمال شروع کر دیا تو دوکانداروں نے سلنڈر گیس بلیک میں فروخت شروع کر دی۔