امیر بچے غریب بچوں کی بہ نسبت کم خطرات مول لیتے ہیں، تحقیق
بوسٹن(قدرت روزنامہ) ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ امیر بچے اپنے غریب ساتھیوں کے مقابلے میں کسی انعام کے حصول کے لیے کم خطرات مول لیتے ہیں۔امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی کے محققین نے مختلف سماجی و معاشرتی پسِ منظر سے تعلق رکھنے والے بچوں سے ایک ٹیسٹ مکمل کرنے کا کہا جس میں یہ دیکھا گیا کہ وہ کسی انعام کو حاصل کرنے کے لیےکس نہج تک جاسکتے ہیں۔محققین کو معلوم ہوا کہ امیر شرکاء بڑا انعام حاصل کرنے یا اس کے کم ہوجانے کی پیشِ نظر اپنی کمائی داؤ پر لگانے میں کم دلچسپی رکھتے تھے۔
محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پہلا تجرباتی ثبوت ہے جو بتاتا ہے کہ بچے کے خطرہ مول لینے یا اس سےبچنے کے رجحان میں لچک ہوتی ہے اور یہ ان کے معاشرتی پس منظر سے متاثر ہو سکتا ہے۔پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائیٹی بی نامی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے چار سے 10 سال کی عمر کے تقریباً 200 بچوں کا انتخاب کیا گیا۔ان کے مالی اور سماجی پس منظر کا تجزیہ ان کے والدین کی آمدنی اور تعلیم اور بچے کے اس جائزے سے کیا جو وہ خود کا اپنے علاقے کے دوسرے خاندانوں سے موازنے کے لیے کرتے تھے۔
پھر ہر بچے کے لیے ایک نفع یا نقصان کی ایک صورتحال کا تعین کیا گیا یعنی ایک ٹاسک جس میں وہ انعامات جیتنے یا ہارتے۔بعد ازاں ان کو دو اسپنر دیے گئے جن میں سے ایک مکمل طور پر نیلا تھا اور اس کا ایک حتمی نتیجہ ہوتا تھا اور دوسرا اسپنر رسکی یعنی ’پُر خطر‘ تھا جو آدھا نیلا اور آدھا سرخ تھا۔ حتمی اسپنر ’پُر خطر‘ اسپنر کے نیلے حصے کی نسبت ہمیشہ معمولی نقصان یا نفع رکھتا تھا۔ جبکہ سرخ حصہ، نیلے حصے کی نسبت کم نفع یا نقصان یا کچھ بھی نہیں رکھتا تھا۔
ٹاسک میں یہ بات سامنے آئی غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے امیر بچوں کی نسبت اضافی انعامات حاصل کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے۔یہ مشاہدہ ماضی میں کیے جانے والے متعدد مطالعوں میں طے کیے گئے پُر خطر فیصلوں کے نظریے کے خلاف جاتا ہے کہ سماجی ماحول لوگوں کے انتخاب کو متاثر نہیں کرتا ہے۔