ہم پرامن طریقے سے احتجاج کریں گے، عمران خان
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پرامن طریقے سے احتجاج کریں گے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ضلع راولپنڈی کے تنظیمی عہدیداران کی تقریب حلف برداری میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد پاکستان بچانے کیلئے ہے، ہم پاکستان کا سب سے بڑا تاریخی احتجاج کرنے جا رہے ہیں جو مکمل پرامن ہو گا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم آئین وقانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرینگے، ہر یونین کونسل کے گھروں میں جا کرحقیقی مارچ کا بتائیں گے، لوگوں کو بتانا ہے کہ ہم سیاست نہیں جہاد کر رہے ہیں۔ راناثنا، شہباز شریف الٹے بھی لٹک جاؤ کچھ نہیں کر سکو گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوروں نے اپنی حفاظت کیلئے قوانین بنائے ہیں اور ان قوانین کے زریعے نواز شریف، آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی کو بچایا گیا۔ یہ نظام چل گیا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا، نیب قانون میں ترمیم کے بعد صرف غریب جیلوں میں جائیں گے، میں نےعدالت میں اپنے اثاثوں کے ایک ایک سوال کا جواب دیا تھا، انہوں نے قانون بنا دیا اب طاقتور ڈاکو پکڑا ہی نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹر جواب دے سکتا ہے تو 3 مرتبہ وزیر اعظم رہنے والا کیوں نہیں؟ میں نے تو پبلک آفس ہولڈر نہ ہونے کے باوجود اپنی پراپرٹی کا حساب دیا، مریم بی بی دکھ بھری کہانی سنا کر لندن چلی گئیں، لندن کے مہنگے ترین علاقے میں انکے 4 محلات ہیں، محلات خریدنے کیلئے پیسہ کہاں سے آیا آج تک جواب نہیں دیا، اس لیے اب میں لانگ مارچ کی پلاننگ بنا رہا ہوں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں پتا ہے ان چوروں نے کیا کرنا ہے لیکن انہیں نہیں معلوم ہم نے کیا کرنا ہے، میری حمایت کرنے پر عمران ریاض کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا، یہ کوشش کر رہے ہیں کسی طرح ان چوروں کو مان لیں، یہ چاہتے ہیں کسی طرح ڈرا دھمکا کر ہم ان کو قبول کر لیں، میڈیا پر کریک ڈاؤن کیا گیا ہے، دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہیومن رائٹس والے کہاں ہیں؟ آزادی صحافت کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے، ہمارے دور میں کسی چینل کو بند نہیں کیا گیا، اپنی ٹیم کو بھی نہیں بتایا لانگ مارچ میں کیا کرنا ہے، ہر جگہ فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں اس لیے مارچ کا پلان ڈسکس نہیں کر رہا، ہمارے نوکروں کو بھی خریدنے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیزل صاحب کو کہا کھانے پینے کی ضرورت ہے تووہ پہنچا دیتے ہیں، عوام ہمارے ساتھ ہے، ہمیں کسی سے ڈر نہیں، جب بھی مارچ کا نام لیتا ہوں ان کی کانپیں ٹانگنا شروع ہو جاتی ہیں، میرے خلاف ساڑھے 3 سال میں 4 بارلانگ مارچ کیا، مریم بی بی نے لانگ مارچ کی کوشش کی، جی ٹی روڈ پر ہی ختم ہو گیا تھا، کانپیں ٹانگنے والے بلاول نے بھی لانگ مارچ کیا، کانپیں ٹانگنے والےکا لانگ مارچ ڈی چوک پہنچا، کوئی کنٹینر نہیں کھڑا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیزل کے پرمٹ پر بکنے والے نے 2 بار لانگ مارچ کیا، احتجاج، مظاہروں کیلئے لوگوں کو نکالنا پڑتا ہے، اسلام آباد لانگ مارچ کا ایک ایک پہلو سوچ سمجھ کر طے کیا ہے۔ راناثنا، شہباز شریف جیسے لوگوں کو 40 سال سے جانتا ہوں، جو شخص جتنا بزدل ہوتا ہے وہ اتنا ہی ظالم ہوتا ہے، جلسے کے اعلان کے بعد عوام چل کر آتے ہیں، دوسری جماعتوں کو جلسے میں بلانے کیلئے قیمے کے نان کھلانے پڑتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ سندھ میں جلسے میں شرکت کیلئے پیسے دیے جاتے ہیں، پی ٹی آئی کے جلسوں میں عوام خود آتی ہے، پی ٹی آئی ملک میں انصاف کا نظام لے کر آئے گی، 25 مئی کو عوام کا سمندر پنڈی سے جس طرح آنا تھا وہ نہیں آیا، پنڈی کے ٹائیگرز سےجو امید لگائی اس پر پورا نہیں اترے، میری راولپنڈی کی ٹیم اس طرح باہر نہیں نکلی، ایم پی ایز، ایم این ایز نے ڈور ٹو ڈور مہم کو لیڈ کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم پی ایز، ایم این ایز نے کسی گھرکو نہیں چھوڑنا پیغام پہنچانا ہے، قوم تیارہے، آپ کی لیڈرشپ کا انتظار کر رہی ہے، چیئرمین آفس سے مانیٹر کرونگا کس کی کیا پرفارمنس ہے، پرفارم کرنے والا پارٹی میں اوپر آئے گا، پرفارم نہ کرنے والا ٹکٹ نہ دینے پر یہ نہ کہے کہ زیادتی ہوئی ہے، ہماری جدوجہد پاکستان بچانے کیلئے ہے، ہمارا احتجاج پرامن ہو گا۔تقریب میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد، فیاض الحسن چوہان، عامر محمود کیانی اور پنجاب اسمبلی کے ارکان بھی موجود تھے۔