اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ڈی جی آئی ایس آئی اور آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو تاریخی قرار دے دیا ہے . سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو متنازعہ سے آئینی کردار کی طرف منتقل کرنا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے .
Transition of establishment from controversial to constitutional role is vital for Pakistans progress & prosperity. PPP has struggled for this for 3 generations. Press conference by DGISI & ISPR is unprecedented & historic. Institutional desire to transition must be encouraged.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 27, 2022
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے تین نسلوں سے اس کے لیے جدوجہد کی ہے . بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس بے مثال اور تاریخی ہے .
اگر آپ کا سپہ سالارغدار ہے تو آج بھی چھپ کر اس سے کیوں ملتے ہیں؟ ڈی جی آئی ایس آئیاس سے قبل ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم نے کہا کہ اگر آپ کا سپہ سالارغدار ہے تو آج بھی چھپ کراس سے کیوں ملتے ہیں؟
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے راولپنڈی میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کو ان کی مدت ملازمت میں غیرمعینہ مدت تک توسیع کی پیشکش کی گئی، اگر آپ کا سپہ سالارغدار ہے تو ماضی قریب میں ان کی تعریفوں کے پل کیوں باندھتے تھے؟
انھوں نے کہا کہ اگر آپ کی نظر میں سپہ سالار غدار ہے تو اس کی ملازمت میں توسیع کیوں دینا چاہتے تھے؟ اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو آج بھی چھپ کر اس سے کیوں ملتے ہیں؟ ملنا آپ کا حق ہے لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کہ رات کو ملیں اور دن میں غدار کہیں . پاکستان کا آئین آزادی اظہار کا حق دیتا ہے، کردار کشی کی اجازت نہیں دیتا، اگر کوئی ادارے پر انگلی اٹھا رہا ہے تو حکومت کو اس پرایکشن لینا ہے .
نیوزکانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنا ہماری صوابدید نہیں ہے، حکومت کی ہے، ارشد شریف قتل کیس کی غیر جانبدار تحقیقات بہت ضروری ہے، ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا .
اس دوران لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ میری تشہیر نہ کی جائے، آج میں اپنی ذات کے لیے نہیں اپنے ادارے کے لیے آیا ہوں، . جھوٹ سے فتنہ و فساد کا خطرہ ہو تو سچ کا چپ رہنا نہیں بنتا، میں اپنے ادارے، جوانوں اور شہدا کا دفاع کرنے کے لیے سچ بولوں گا .