الیکشن کمیشن کا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایم سے کرانے پر تحفظات کا اظہار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) سے کرانے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایم سے کرانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ای وی ایم پر کرانے کیلئے 2 لاکھ 5 ہزار ای وی ایک مشینوں کی ضرورت ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مشینوں کی پروکیورمنٹ کیلئے 45 ارب 55 کروڑ سے زائد رقم درکار ہے جبکہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایک سے کرانے کے انتظامی اخراجات 35 ارب روپے ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت پنجاب کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ای وی ایم سے بلدیاتی انتخابات کرانے پر 80 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے جبکہ ایک ای وی ایک مشین کی لاگت 2 لاکھ 22 ہزار روپے سے زائد ہے۔خیال رہے کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کے مابین مشاورت جاری ہے۔
‘پنجاب میں ای وی ایم کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کا منصوبہ تاخیری حربہ ہے’
دو ہفتے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا تھا کہ حکومت پنجاب کا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کرانے کا منصوبہ پہلے سے تاخیر کا شکار انتخابات کا انعقاد مزید مؤخر کرنے کا حربہ ہے۔
یہ ریمارکس اس وقت دیے گئے جب چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا تھا۔سماعت کے دوران چیف سیکریٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل نے کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کرانے کا بل منظور کر لیا ہے اور یہ آئندہ 10 روز میں قانون بن جائے گا۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے عبداللہ خان سنبل سے کہا کہ آپ نے جان بوجھ کر مسائل پیدا کرنے کے لیے ای وی ایم کو شامل کیا ہے، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ صوبے میں کوئی بھی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے رضامند نہیں نظر آئی۔چیف الیکشن کمشنر حکومت پنجاب پر زور دیا کہ وہ انتخابات کے انعقاد کے لیے لازمی اقدامات اٹھائیں، انہوں نے چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی ہدایت کی کہ وہ سپریم کورٹ کو خط جمع کرائیں جہاں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار کرنے کے لیے ایک ریفرنس پہلے ہی بھیجا جا چکا ہے۔