اروی کھانا کیوں ضروری ہے؟ جانئیے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اروی ایک نشاستہ دار جڑ ہے جس کی کاشت پاکستان سمیت پورے ایشیا میں کی جاتی ہے، اروی کا چھلکا بھورے رنگ کا ہوتا ہےجبکہ اندر سے اروی سفید رنگ کا ہوتا ہے۔
اروی کے ذائقے کی بات کریں تو یہ ہلکی ہلکی میٹھی ہوتی ہے اور یہ ناصرف ذائقہ دار سبزی ہے بلکہ اس کی پلیٹ میں صحت سے متعلق فوائد کی ایک دنیا بھی ہے

اروی کھانا کتنا فائدے مند؟

اروی فائبر، بہت سے وٹامنز اور معدنیات حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، اروی میں قدرتی طور پر موجود مختلف غذائی اجزاء میں فائبر، پوٹاشیم، میگنیشیم، وٹامن سی اور ای شامل ہیں جبکہ ایک کپ (132 گرام) پکی ہوئی اروی میں 187 کیلوریز ہوتی ہیں۔
وزن میں کمی

اروی غذائی ریشہ کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو ایک طویل عرصے تک ہمارا پیٹ بھرے رکھتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھوک بھی کم لگتی ہے، اروی کے 100 گرام حصے میں5 اعشاریہ1 گرام فائبر ہوتا ہے اور اِس کے کیلوری نظام کی وجہ سے ہمارے بڑھتے وزن میں بھی کمی آتی ہے۔

ذیابطیس میں مفید

اروی کو ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک صحت مند غذا کہا جاتا ہے، اروی کھانے کے بعد ہائی بلڈ پریشر کی سطح بھی کم ہوجاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اروی کو بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے لہٰذا ذیابطیس یا ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنی خوراک میں اروی کا استعمال کریں لیکن شرط یہ ہے کہ اروی کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ایک بار مشور ہ ضرور کرلیں۔

دل کی حفاظت کرتی ہے

اروی میں موجود اعلیٰ فائبر مواد ہمارے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے، اروی چربی اور کولیسٹرول سے پاک سبزی ہے۔ اس میں وٹامن ای کی ایک اچھی مقدار بھی ہوتی ہے جو قلبی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔

متعدد اینٹی آکسیڈینٹس مہیا کرتی ہے

اروی میں پودوں پر مبنی مرکبات ہیں جن کو پولی فینولز (بنیادی طور پر کوئسیٹین) کہتے ہیں جو کینسر جیسی مہلک بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔

اروی کے پتے، اینٹی آکسیڈینٹس، بیٹا کیروٹین اور وٹامن اے کے ساتھ مل کر مجموعی طور پر تندرستی فراہم کرنے کا کام کرتے ہیں۔