پاکستان

پاک افغان بارڈرپراس وقت صورتحال نارمل ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ پاک افغان بارڈرپراس وقت صورتحال نارمل ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بےپناہ قربانیاں دیں ، ہم نےافغانستان سےغیرملکیوں کےانخلاء میں مددکی۔ )ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روک دی گئی ہے ، سرحدپرقانونی کاغذات کےساتھ نقل وحرکت کی اجازت ہے ، صورتحال سےنمٹنےکے لیےچیک پوائنٹس پردستےتعینات کیے ، کئی بارافغان نیشنل آرمی کےاہلکاروں نےپاکستان میں پناہ لی ، 15 اگست کےبعدپاک افغان بارڈرمتعددباربنداورکھولاگیا۔یجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ ہم نےوہ اقدامات کیےجوپاک افغان بارڈرکےلیےبہترین تھے ، افغانستان میں15اگست کے بعد تیزی سےتبدیلی آرہی ہے ، پاکستان کےتمام بارڈرزمحفوظ ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں پیداہونےوالی صورتحال غیرمتوقع تھی ، افغان صورتحال کےپیش نظرسیکورٹی اقدامات کیےجارہےہیں ، انتظارکرناہوگاافغانستان میں کیسی حکومت بنتی ہے ، افغانستان حکومت کےساتھ تعاون کرنےکاارادہ رکھتےہیں ، فوجی تعاون کیلئےافغانستان میں حکومت بنناضروری ہے۔میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ افغان فوج کہاں گئی فی الحال کوئی معلومات نہیں ، این ڈی ایس پاکستان کےخلاف را کی مدد کرتی رہی ، داسو،لاہور،کوئٹہ واقعات این ڈی ایس ،راگٹھ جوڑسےہوئے ، طالبان نےکہاسرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونےدینگے ، ٹی ٹی پی سےمتعلق ہمیں طالبان کی بات پریقین ہے ، کالعدم ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہیں افغانستان میں تھیں۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ بھارت کاافغانستان میں منفی کرداررہا ، سی پیک کی سیکورٹی پرپاک فوج کےدستےتعینات ہیں ، بلوچستان میں اربوں روپےکےترقیاتی منصوبےجاری ہیں ، آئین پاکستان اسلامی قوانین کے تحت ہیں ، پاکستان کا آئین عوام کی ترجیحات کا مظہر ہے ، افغانستان میں بھارت کا اثر ورسوخ ختم ہو جائے گا ، اس باریوم دفاع کاموضوع وطن کی مٹی گواہ رہنا ہے ، ہمیشہ کی طرح یوم شہداقوم کےساتھ ملکرمنائیں گے۔میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ ہمیں شہدا کے گھروں میں جا کر انہیں سلام کرنا ہے ، افغانستان میں اسپائیلزکےکردارسےدنیاکوآگاہ کیا ، آرمی چیف نےانٹیلی جنس شیئرنگ کی پیشکش کی ، افغان بارڈرپرپاکستان کی حدودمیں1238پوسٹیں قائم ہیں ، افغانستان میں بعض عناصرکےمنفی کردارسےدنیاکوآگاہ کیا ، ایران کےساتھ بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 50 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے4بارافغانستان کادورہ کیا ، افغان آرمی کو تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی ، افغانستان نےفوجیوں کوبھارت سےٹریننگ دلانے پرترجیح دی ، بھارتی فوج کےافسران بھی تربیت دینےکیلئےافغانستان آتےرہے ، ان کی مدداس لیےکرناچاہتےتھےکہ اس سےپاکستان کاامن وابستہ ہے ، افغان ملٹری چیف کوپاکستان کی ملٹری پریڈمیں مدعوکیا ، قوم کی حمایت سےدہشت گردی کیخلاف کامیابی حاصل کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ پاک افغان بارڈرپر78کراسنگ پوائنٹس ہیں ، ماضی میں افغان حکومت سےبارڈرمینجمنٹ پربات کرتےرہے ، غیرمؤثربارڈرمینجمنٹ کےباعث دہشتگردی کےواقعات ہوتےرہے۔

متعلقہ خبریں