نئی حلقہ بندیاں ہونے تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکتے، فروغ نسیم


کراچی (قدرت روزنامہ)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کے تحت حلقہ بندیاں کیں، نئی حلقہ بندیاں ہونے تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکتے۔ کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ جہاں ایم کیو ایم کا ووٹ بینک تھا ان یوسی میں زیادہ ووٹر رکھے گئے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم نے وقت پر حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھائے، سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون کے تحت یوسی بنائی تھیں۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ جہاں ایم کیو ایم کا ووٹ بینک تھا، ان یوسیز میں زیادہ ووٹرز رکھ دیے گئے۔
ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں میں نظر آ رہا ہے کہ ناظم آباد، کورنگی، اورنگی ٹاؤن کی آبادی زیادہ نشستیں کم ہیں، کچھ علاقوں میں آبادی کم اور نشستیں زیادہ ہیں، الیکشن کیسے شفاف ہوں گے؟فیصل سبزواری نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے ساتھ نا انصافی ہو رہی تھی تو شہر میں بینر لگانے والے کہاں تھے؟ بیس بیس سال شہر میں مردم شماری نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں شامل ہوئے تو پہلا نکتہ مردم شماری رکھا، سارے کاغذی بدمعاش پریشان ہیں اس لیے بیانات داغ رہے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ آج کی پریس کانفرنس نہ توہین عدالت ہے نہ توہین الیکشن کمیشن، الیکشن کمیشن نے آج سندھ کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کا فیصلہ ایک طرف اٹھا کر رکھ دیا۔فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیا سپریم کورٹ سے بھی معتبر ہوگیا؟ جب سندھ حکومت اعتراف کر رہی ہے کہ حلقہ بندیوں میں غلطی ہوئی تو الیکشن کمیشن کا عمل توہین عدالت تو نہیں؟