پیپلز پارٹی آئین سے ماورا کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی، لطیف کھوسہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئین سے ماورا کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی۔تفصیلات کے مطابق سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ کے احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن ججز نے چیف جسٹس کو از خود نوٹس لینے کا ریفرنس بھیجا ہو ان کا لارجر بینچ میں شامل ہونا لازم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے مناسب سمجھ کر یہ بینچ تشکیل دیا ہے تاہم ججز کو اور عدلیہ کو متنازعہ نہ بنایا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کے ایوانوں سے عوام کو اعتماد اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ بڑا ظلم ہوگا اور ملک میں خانہ جنگی کا باعث بنے گا۔


لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ اگر گورنر صاحبان اپنا آئینی فریضہ انجام نہیں دیتے تو کیا وفاق میں آئین کا پاسدار سویا رہے ؟ الیکشن ایکٹ 57/2 میں صدر پاکستان ڈیٹ اور ڈیٹس دے سکتے ہیں کیونکہ الیکشن ایکٹ صدر پاکستان کو اختیاری دیتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکٹ کے مطابق قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر پاکستان کے اختیار میں ہے اور صدر پاکستان نے خط لکھا لیکن الیکشن کمیشن نے اس کا جواب دینا گوارا نہیں کیا جو کہ ملک میں آئین کا سب سے معتبر دفتر کی توہین ہے اور صدر پاکستان کی تعظیم و تکریم ہم پر لازم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے صدر پاکستان سے مشاورت کرنے سے انکار کیا لیکن سپریم کورٹ تمام چیزوں کا احاطہ کرے گی اورقانون کے طالبِ علم کی حیثیت سے کہہ سکتا ہوں کہ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ آئین کی پاسداری کو یقینی بنائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئین سے ماورا کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی لیکن ایک تیسرا حل بھی ممکن ہے جس کے تحت ساری سیاسی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں۔انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف صاحب خدارا اپنی انا کو ختم کریں ،لوگوں کا جینا حرام ہوگیا ہے ، خدارا اپنی اناؤں کو ختم کریں۔