حالیہ افغان صورتحال کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت میں مزید توسیع کی جائے گی؟ وزیر داخلہ سے سوال
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بہت سارے فیصلوں میں عمران خان تاش چھاتی کے ساتھ لگا کر کھیلتا ہے۔شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی تھی تو اس کی وجوہات بتائی گئی تھیں کہ افغانستان اور کشمیر کی صورتحال بہت اہمیت کی حامل ہے لہذا صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنا ضروری ہے لیکن اب افغانستان کی اہمیت اور بڑھ چکی ہے تو کیا آپ کے خیال میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر 64 سال کر دینی چاہئیے ؟۔
جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر پہلے ہی 64 سال ہے۔صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ کیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں مزید توسیع کی جائے گی۔
جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ کیا ہوتا ہے کہ اللہ اور عمران خان ہی جانتے ہیں۔انسان کچھ سوچتا ہے لیکن اللہ کی منظوری سے تمام فیصلے ہوتے ہیں۔
وہ چاہتا ہے تو عزت ملتی ہے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ بہت سارے لوگ عمران خان کو سمجھ نہیں سکے۔ بہت سارے فیصلوں میں عمران خان تاش چھاتی کے ساتھ لگا کر کھیلتا ہے۔میں اکیلے ووٹ کا وزیر ہوں لیکن مجھے خوشی ہے کہ وہ میری بات سنتے ہیں اور میری بات کو وزن دیتے ہیں،انہوں نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :
۔ واضح رہے کہ نومبر2019 میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی گئی تھی۔
جس کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر کیا گیا ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی تھی جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔