ملک میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سامنے آگئی

کراچی (قدرت روزنامہ) ملک میں چند روز کے دوران ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پراچہ ایکسچیج ظفر پراچہ کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں ڈالر کی طلب میں اضافے کے بعد پچھلے 3 روز سے بڑی تعداد میں پاکستان سے ڈالر کی اسمگلنگ ہو رہی ہے ، جس کی وجہ سے گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 90 پیسے اضافے کے بعد 168 اعشاریہ 30 روپے ہوگئی جوکہ 12 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر ڈالر ریٹ 172 روپے تک جانے کی پیشگوئی کر دی گئی ، ماہر معاشی امور ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان میں مافیا مال بنا رہا ہے ، تجارتی خسارہ 20 ڈالر سے زائد ہے ، اس کے لیے فارن کرنسی خریدنا پڑتی جس کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہور ہا ہے، انہوں نے پیشگوئی کی کہ ڈالر 172 روپے تک جا سکتا ہے ، حکومت اوپن مارکیٹ میں ڈالر کو ٹچ نہ کرے لیکن مہنگائی کو روکنا چاہئیے ، فوڈ آئٹمز پر سبسڈی دے۔

ماہر معاشی امور مزمل اسلم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے واقعی کرکے دکھایا کہ سٹیٹ بینک خودمختار ہے ، عالمی منڈی میں بڑھنے والی قیمتیں بنیادی طور پر ڈالر کے مہنگا ہونے کی وجہ ہیں ، سٹیٹ بینک کی پالیسی سے آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں استحکام آئے گا جب کہ چئیرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے ورنہ عام آدمی کی زندگی بہت زیادہ متاثر ہو گی ، اگر ڈالر کی قدر میں کمی ہو گی تو ہمارے ہاں مہنگائی کم ہو گی۔
ادھر عالمی سطح پر غذائی اجناس کی قیمتیں بڑھنے کے باعث پاکستان میں بھی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، عالمی سطح پر غذائی اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ کورونا وباء کے خطرات ہیں ، وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ غذائی اجناس کی عالمی مارکیٹ میں اشیاء مہنگی ہونے کے اثرات پاکستان کی غذائی اجناس پر بھی پڑسکتے ہیں۔