حکومت کا موسم کے لحاظ سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کے تعین پر غور
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی حکومت نے موسم کے لحاظ سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کے تعین کی تجویز پر غور شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انساف کی وفاقی حکومت کی جانب سے موسم کے لحاظ سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کا تعین کرنے کی تجویزپرغور شروع کردیا گیا ہے ، اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت گھریلو اور کمرشل صارفین کے لیے سیزنل انرجی پرائسنگ کی تجویز لارہی ہے ، اس اقدام سے آف پیک سیزن میں بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے انڈسٹریل سپورٹ پیکج سے عوام کو ریلیف ملا ہے ، اس پیکج سے سرپلس کیپسٹی کواستعمال میں لانے میں مدد ملی ہے۔
Min of Energy is moving a proposal for seasonal energy pricing for domestic & commercial consumers to encourage power consumption during off-peak months.
The success of Industrial Energy Package demonstrates that such incentives provide relief & absorb part of surplus capacity.— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) September 3, 2021
ادھر بجلی ایک روپے 37 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، اس سلسلے میں نیپرا نے جولائی کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 1 روپے 47 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ، بجلی 1 روپے 37 پیسے فی یونٹ تک مہنگی ہونے کا امکان ہے ، جس سے صارفین پر 21 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی نے سی پی پی اے کی بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت کی ، نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو بعد میں جاری کیا جائے گا تاہم دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے ریمارکس دیے کہ ان کے تحفظات دورکرنے کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے ، باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن کوئی خاص کام نہیں ہو رہا ، بند پاور پلانٹس کے لئے ایڈجسٹمنٹس مانگی گئی ہیں ، بند پاور پلانٹس کی ایڈجسٹمنٹ نہیں دیں گے۔
دوران سماعت نیپرا حکام نے بتایا کہ سی پی پی اے نے ڈیڑھ ارب روپے کی سابقہ ایڈجسٹمنٹس مانگی ہیں ، بجلی کی قیمت میں 10 پیسے فی یونٹ کا فرق پڑے گا ، جولائی میں نیپرا کے مقرر کردہ بینچ مارک سے زائد نقصانات کے باعث 102 ارب روپے کا نقصان ہوا ، یہ بوجھ این ٹی ڈی سی خود برداشت کرے گا ، مہنگی ایل این جی خریدنے سے 9 ارب 60 کروڑ روپے کا بوجھ صارفین پر منتقل ہوگا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام میں خرابیاں دورکرنے کی مجموعی لاگت بہت کم ہوگی ، ہم خرابیاں دورکرنے میں ہرماہ زیادہ خرچ کررہے ہیں ، جولائی اور اگست میں سسٹم کی مرمت کے باعث اب کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی ، نیپرا نے اس حوالے سے کمپنیوں کو خط جاری کردیا ہے ، مہلک حادثات کے واقعات پر نیپرا زیرو ٹالرنس دکھائے گا ، وولٹیج اوپر نیچے ہونا قابل معافی ہے مگر انسانی جان کا ضیاع کسی طور قابل معافی نہیں ہے۔