ایران کے بعد سعودی عرب شام کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کیلئے تیار
ریاض (قدرت روزنامہ)سعودی عرب اور شام باہمی تعلقات بحالی کے تحت سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر رضامند ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے بعد سعودی عرب شام کے ساتھ تعلقات بحال کرے گا اور دونوں ممالک نے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بعد اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو بحال کرنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے کے بعد ریاض اور دمشق کے درمیان رابطوں میں تیزی آئی ہے اور دونوں حکومتیں عید الفطر کے بعد سفارت خانے دوبارہ کھولنے کی تیاری کر رہی ہیں۔خلیجی علاقائی ذرائع اور ایک سفارت کار کے مطابق یہ فیصلہ شام کے ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار کے ساتھ سعودی عرب میں بات چیت کا نتیجہ تھا۔
عودی سرکاری ٹیلی ویژن نے سعودی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے تصدیق کی کہ شام کی وزارت خارجہ کے ساتھ قونصلر خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔خلیجی سفارت کار نے کہا کہ شامی انٹیلی جنس کے اعلیٰ عہدے دار ریاض میں کئی دن تک رہے اور سفارتخانے کو بہت جلد دوبارہ کھولنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
شام کو 2011 میں مظاہروں پر اسد کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے جواب میں عرب لیگ سے معطل کر دیا گیا تھا۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ اسد کے ساتھ مصروفیت شام کی عرب لیگ میں واپسی کا باعث بن سکتی ہے، لیکن فی الحال اس طرح کے اقدام پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔