تحریک انصاف کے سابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں
لاہور(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کے مزید رہنما و سابق صوبائی وزیر اور ارکان اسمبلی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئے ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں۔سابق حکمراں جماعت کے سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، خیال احمد کاسترو ، سابق ایم پی ایز محمد لطیف نذر ،ملک عمر فاروق اور شکیل شاہد کے خلاف اینٹی کرپشن نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد کے خلاف پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ ، ہائی وے ڈویژن میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے ضلع کونسل ، میونسپل کمیٹی ، لوکل گورنمنٹ ، کمیونٹی ڈویلپمنٹ میں گھپلے کیے اور اپنے حلقے میں 268 ترقیاتی اسکیمیں منظور کروائیں۔
سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو نے اپنے حلقے میں 151 ترقیاتی اسکیمیں منظور کروائیں۔ ان پر ہوم اکنامکس کالج کی تعمیر ، بورے والا کرکٹ گراؤنڈ ، ریجنل بلڈ سینٹر کی تعمیر میں گھپلے کا الزام ہے۔سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد لطیف نذر نے اپنے حلقے میں 123 ترقیاتی اسکیمیں منظور کروائیں۔ ان پر تمام ترقیاتی اسکیموں کے ٹھیکے من پسند اور فرنٹ مینوں کو دینے کا الزام ہے۔
انہوں نے ٹھیکے مارکیٹ ریٹس سے زیادہ قیمت پر دیے جب کہ لطیف نذر کی تمام ترقیاتی اسکیموں میں استعمال ہونے والا میٹریل ناقص ہے۔لطیف نذر نے تمام پیسے ہڑپ کر لیے، مگر منصوبے نامکمل ہیں۔اینٹی کرپشن کے مطابق سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق نے اپنے حلقے میں 197 ترقیاتی اسکیمیں منظور کروائیں۔ ملک عمر فاروق نے ٹھیکے من پسند افراد کو دے کر کروڑوں روپے کمیشن وصول کیا۔ سابق ایم پی اے شکیل شاہد نے اپنے حلقے میں 177 ترقیاتی اسکیمیں منظور کروائیں۔ شکیل شاہد نے پیسے ہڑپ کر لیے مگر بیشتر اسکیمیں نامکمل ہیں ۔سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، سابق ایم پی اے لطیف نذر کو 4 اپریل کو طلب کر لیا گیا ہے جب کہ سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو ، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق اور شکیل شاہد کو3 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔