ملک بھر کے 70 فیصد کاروباری ادارے مشکل ترین حالات کا شکار: گیلپ سروے
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) حال ہی میں کیے گئے گیلپ سروے کے مطابق کاروباری برادری مہنگائی اور روپے کی بے قدری سے سخت پریشان ہے، 70 فیصد کاروباری اداروں کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق گیلپ بزنس کانفیڈنس انڈیکس کی 2023 کی پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ اور پختونخواہ کے تقریباً 70 فیصد اور پنجاب کے 64 فیصد کاروباری اداروں کو خراب حالات کا سامنا ہے، 90 فیصد کاروباری اداروں کے مطابق ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔گیلپ سروے کے مطابق تاریخی مہنگائی نے صارفین کی قوت خرید کو کم کر دیا ہے، لوگوں میں سیاسی نظام میں استحکام کے مکمل فقدان اور دیوالیہ ہونے کے خطرات کے پیش نظر مایوسی ہے۔
سروے کے مطابق 66 فیصد کاروباری اداروں کو خراب یا بدترحالات کا سامنا ہے، بہت زیادہ خراب کاروباری حالات کا سامنا کرنے والے اداروں کی تعداد میں 7 فیصد اضافہ ہوا، 7 فیصد کاروباری اداروں کے خیال میں مستقبل میں حالات مزید خراب ہوں گے۔
61 فیصد کاروباری اداروں کو مستقبل کے بارے میں منفی توقعات ہیں جبکہ 38 فیصد کاروباری اداروں کو توقع ہے کہ چیزیں بہتر ہوں گی۔سروے کے مطابق 38 فیصد اداروں نے افرادی قوت میں کمی کی ہے جبکہ 72 فیصد کاروباری ادارے پاکستان کے ممکنہ ڈیفالٹ کی وجہ سے پریشان ہیں۔