تحریک انصاف اور تحریک طالبان میں کوئی فرق نہیں، آغا سراج درانی
کراچی (قدرت روزنامہ)عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے منصوبہ بندی کے تحت ریاستی اداروں پر منظم حملوں، لوٹ مار اور توڑ پھوڑ سے ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف اور تحریک طالبان میں کوئی فرق نہیں۔ یہ بات اسپیکر سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما آغا سراج درانی نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی سب سے محب وطن جماعت ہے جس نے اپنے عظیم قائدین ذوالفقار علی بھٹو کی غیر منصفانہ پھانسی اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے باوجود پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔آغا سراج درانی نے کہا کہ عمران خان کی قانون کے مطابق گرفتاری پر جس طرح تحریک انصاف نے رد عمل دیا ہے اس نے تحریک انصاف اور تحریک طالبان میں کوئی فرق نہیں چھوڑا ہے کیونکہ دونوں جماعتیں ریاست اور ریاستی اداروں پر منظم حملوں میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف پوری ریاستی طاقت استعمال کی گئی جبکہ وہ خود عمران خان کی قیادت میں شروع کی گئی انتقامی کارروائیوں کا تاحال سامنا کررہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت نے کبھی ریاست مخالف نہ کبھی بیان جاری کیا اور نہ ہی کبھی ریاست مخالف پالیسی اختیار کی۔
آغا سراج درانی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں پوری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالا، سابق وزیر اعظم نواز شریف ہوں، یا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ہوں یا مریم نواز ہوں یا پیپلز پارٹی کی قیادت کسی کو نہیں بخشا گیا، تاہم جب ان کے خلاف کرپشن کیسز قائم ہوئے تو ریاست مخالف اقدامات نے عمران خان کی انتہا پسند پالیسی پوری قوم کے سامنے آگئی ہے۔
انہوں نے نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے کور کمانڈر لاہور اور ریڈیو پاکستان کو نذر آتش کرنے پر سخت مذمت کی، آغا سراج درانی نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا قول دہرایا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور صدر زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اسی پالیسی کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔