آئی ایم ایف پروگرام سے خوش نہیں مگر مجبوری میں قرض لے رہے ہیں، وزیراعظم


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو بورڈ قرض پروگرام معاہدے کی منظوری پر دستخط کردے گا۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے خوش نہیں مگر یہ سب کچھ مجبوری میں کررہے ہیں، یہ کوئی کھیر اور حلوہ نہیں بلکہ بہت مشکل پروگرام ہے مگر ہم نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ملک کو بچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا، جس کے بعد معاشی ترقی کی بحالی کا پروگرام سامنے آچکا ہے، اللہ نے چاہا تو اس پروگرام کی وجہ سے ہمارا ملک اپنے پیروں پر کھڑا ہوجائے گا اور اس پروگرام کے ذریعے ملک قرضوں کے پہاڑ سے باہر نکلے گا۔
وزیراعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو اللہ نے عزت دی مگر اُس نے ضد اور انا میں خود کو برباد کرلیا اور آج وہ ملک دشمنی پر اترا ہوا ہے، ورلڈکپ ٹیم ورک کی وجہ سے پاکستان نے جیتا، میاں داد سمیت تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی تھی مگر ایک شخص نے سارا سہرا اپنے سر سجانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو سوا سال کا عرصہ ہوگیا کوئی چینی یا گندم کا اسکینڈل سامنے نہیں آیا جبکہ 190 ملین پاؤنڈز کا اسکینڈل سب کے سامنے ہے۔ وزیراعظم نے سوال کیا کہ یہ پیسہ حکومت کے اکاؤنٹ میں آنا چاہیے تھا یا پھر سپریم کورٹ کے؟شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں بیان دیا، فلسطینوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے والا اسرائیل کہتا ہے پاکستان میں ظلم ہورہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چار سال میں ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا گیا، اسٹیبشلمنٹ نے دھاندلی زدہ الیکشن سے پی ٹی آئی کو اقتدار دیا، فلائی اوور تین ماہ میں مکمل ہوگا۔