شہباز شریف حکومت نے ایک برس میں کتنا قرض لیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے مالی سال 2022-23کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.206 ارب ڈالر سمیت مختلف فنانسنگ ذرائع سے 10.844 ارب ڈالر قرض لیا ہے جبکہ مالی سال 2021-22 کے اسی عرصے کے دوران 16.974 ارب ڈالر کا قرض لیا گیا تھا جو تقریبا 37 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
حکومت نے مالی سال 23-2022 کے لیے 22.817 ارب ڈالر کی غیر ملکی امداد کا بجٹ رکھا تھا جس میں 7.5 ارب ڈالر کے غیر ملکی کمرشل بینک بھی شامل تھے۔تاہم، 10.844 بلین ڈالر میں دوست ممالک کے 6 بلین ڈالر (یعنی چین اور سعودی عرب سے 3 بلین ڈالر) کے ڈپازٹس کا رول اوور اور 1.3 بلین ڈالر کے چینی قرض کی دوبارہ فنانسنگ شامل نہیں ہے۔
اکنامک افیئرز ڈویژن کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک نے مالی سال 2022-23 کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.206 ارب ڈالر قرض لیا جس میں جون 2023 میں 1.306 ارب ڈالر شامل ہیں۔ حکومت نے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے قرضوں کی مد میں 7.472 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا تاہم مالی سال 2022-23 کے دوران صرف 2.206 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی یعنی 5.266 ارب ڈالر کا شارٹ فال ریکارڈ کیا گیا۔
مالی سال 2021-22 کے اسی عرصے کے دوران پاکستان کو غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.4.863 ارب ڈالر موصول ہوئے۔پاکستان نے مالی سال 2022-23 کے دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 1.166 ارب ڈالر وصول کیے۔ ماضی کے طریقوں کے برعکس ای اے ڈی نے آئی ایم ایف سے لیے گئے قرضوں کو بھی فہرست میں شامل کیا ہے۔
اگر آئی ایم ایف کے قرضے کو خارج کر دیا جائے تو مالی سال 2022-23 کے دوران ملک کو 9.678 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ 2021-22 کے اسی عرصے کے دوران 16.974 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے، جو ترسیلات زر میں سست روی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
حکومت نے جون 2023 میں 2.231 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کیے۔ مالی سال کے دوران ’نیا پاکستان سرٹیفکیٹ‘ کی مد میں 788.97 ملین ڈالر موصول ہوئے جن میں جون 2023 میں ملنے والے 46.03 ملین ڈالر شامل ہیں۔جولائی تا جون 2022-23ء کے دوران پاکستان کو کثیر الجہتی اداروں سے 5.224 ارب ڈالر، دوطرفہ سے 1.458 ارب ڈالر اور آئی ایم ایف سے 1.166 ارب ڈالر موصول ہوئے۔ نان پروجیکٹ امداد 8.779 بلین ڈالر تھی جس میں 7.419 بلین ڈالر بجٹ سپورٹ اور 2.064 بلین ڈالر شامل تھے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کے 3.202 ارب ڈالر کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران 2.266 ارب ڈالر جاری کیے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے جون 2023 ء میں 229.91 ملین ڈالر جاری کیے۔
چین نے مالی سال کے دوران 128.03 ملین ڈالر جاری کیے، تاہم پورے مالی سال کے بجٹ کے 49.02 ملین ڈالر کے مقابلے میں جون میں کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔
سعودی عرب نے مالی سال 23-2022 کے دوران تیل کی سہولت کی مد میں 800 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 1.182 بلین ڈالر جاری کیے۔ اس عرصے کے دوران امریکہ نے 31.13 ملین ڈالر جاری کیے جبکہ مالی سال کے بجٹ میں 32.49 ملین ڈالر رکھے گئے تھے۔ مالی سال 2022-23ء کے دوران کوریا نے 27.42 ملین ڈالر اور فرانس نے 33.81 ملین ڈالر جاری کیے۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کے مقابلے میں 1.907 ارب ڈالر جاری کیے جن میں جون میں 429.33 ملین ڈالر، آئی بی آر ڈی 1.246 ارب ڈالر کے مقابلے میں 290.06 ملین ڈالر اور اسلامی ترقیاتی بینک نے مالی سال کے بجٹ کے 3.38 ملین ڈالر کے مقابلے میں 16.81 ملین ڈالر جاری کیے گئے۔
اسلامک ڈویلپمنٹ بینک نے مالی سال 2022-23 میں 161 ملین ڈالر جاری کیے۔ اے آئی آئی بی نے 23-2022 میں 558.96 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ ای سی او (ٹریڈ بینک) نے 64.59 ملین ڈالر جاری کیے۔